مدھیہ پر دیش میں غربت سے تنگ ایک باپ نے اپنے دو بیٹوں کو گروی رکھ دیا - (مزید اہم ترین خبریں )

یہ دونوں بچے گڑريے کے استحصال سے تنگ آکر بھاگ آئے. دونوں بچے جمعرات کو هردا پہنچے. یہاں پولیس نے ان بچوں کو چائلڈ لائن بھیج دیا ۔ پولیس اہلکار پریم بابو شرما نے بتایا کہ پورے معاملے کی جانچ ہو رہی ہے ۔ بچے جمعرات کو کئی کلومیٹر چل کر هردا پہچے تھے، فی الحال وہ چائلڈ لائن میں ہیں. دونوں بچوں کے والد لالو کا کہنا ہے کہ اس کے پاس آبپاشی کا ذریعہ نہیں تھا، لہذا اس کے پاس بچوں کو کام پر لگانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا. اس نے گڑريے کو اپنے بچے ایک سال تک بھیڑ چرانے کے لئے دیا تھا. ایک بچے نے آپ بیتی سناتے ہوئے کہا کہ اس کے والد نے اسے گڑريے کے سپرد کیا تھا، گڈریا اسے طرح طرح سے پریشان کرتا تھا اور کھانے کو بھی نہیں دیتا تھا. دونوں بچوں کے جسم پر چوٹ کے نشان بھی پائے گئے ہیں. 


موسلا دھارر بارش اور ژالہ باری سے بچی فصل بھی تباہ

بارہ بنکی۔19اپریل(فکروخبر/ذرائع ) بے موسم بارش سے تباہ ہو ا کسان بدھ کو ہوئی تیز بارش اور ژالہ باری سے خوف زدہ ہو گیا ہے۔ کھیت کھلیان ہر طرف تباہی کا ہی منظر نظر آرہا ہے دو دن قبل ہوئی بارش کسانوں میں تھوڑی بہت امید کی کرن تھی کہ دھوپ نکلنے سے تھوڑا بہت گیہوں تو ان کے گھروں میں پہنچ جائے گا۔ گزشتہ شام پانچ بجے ہوئی موسلا دار بارش اور ژالہ باری کے بعد کسان بے حد رنجیدہ دکھائی دے رہا ہے ۔ اس موسلا دار بارش کے تحت کسانوں کے بیچ افرا تفری مچی ہوئی ہے ۔ یہ منظر دیکھ کر اچانک لوگوں کے منہ سے نکل ہی گیا کہ پتہ نہیں اوپر والا کیا چاہتا ہے مارچ کے بعد گیہوں کی کٹائی کے بعد جب تیزی پکڑتا ہے تبھی اچانک بارش شروع ہو گئی ۔ قدرت کے سامنے بے بس کسان کھیتوں میں کٹی پڑی اپنی فصل کی بربادی پر آنسو بہا رہا ہے ۔ سرکاری مدد کی یقین دہانی دینے والے عوامی نمائندوں کے ذریعہ معاوضہ دلانے کی بات کر رہی ہے۔ نقصان کا سروے کرنے والئے علاقائی لیکھ پالوں کو لگایا گیا ہے۔ ترقیاتی بلاک مسولی واقع مبارک پور گاؤں کے رہنے والے کسان نیرج کا کہنا ہے کہ سرکاری مدد محض چہیتوں کو ہی ملے گی۔ ہم غریبوں کی سننے والا کوئی نہیں ہے ۔ لیکن بدلو پرساد ، مہیندر سنگھ ، پون رام لکھن ، اور اودھیش نے بتایا کہ لیکھ پال کا منشی ایک دن قبل گاؤں میں آیا تھا۔ لیکن وہ محض ایک محلے کے ہی چند خاص لوگوں کا نام لکھ کر چلا گیا۔ پنچایت الیکشن نزدیک ہونے کے سبب سیاسی لوگوں کے ذریعہ اس کا سیاسی فائدہ لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ گاؤں میں کمسے کم دو چار جگہ محلہ سروے ہو جاتا تو شاید متاثر کسانوں کو کچھ امید بندھتی جہاں لیکھ پال کا نمائندہ پہنچا وہاں کے لوگ محض اپنے چہیتوں کا ہی نام درج کروا رہے تھے۔ تمام کسانوں نے مڑھائی کا کام شروع کیا۔ لیکن درمیان میں ہی بارش ہو جانے سے ٹریکٹر والا فصل کے درمیان میں ہی چھوڑ کر چلا گیا۔
کسان دلیپ کمار اور ست گرو نے مایوسی بھرے انداز میں بتایا کہ اس مزلا دھار بارش کے بعد تو اناج گھر آنے کی کوئی امید ہی نہیں بچی ہے ۔ غنیمت یہی ہے کہ اتنا گہرا صدمہ برداشت کرنے کے علاوہ خود کشی نہیں کر رہے ہیں اس سلسلے میں ضلع صدر لیکھ پال یونین سنیل شکلا نے قبول کیا کہ سروے کا کام مناسب طریقے سے نہیں ہو رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ محض ۰۹۲ لیکھ پال ضلع میں ہونے کے باوجود ۰۲ لوگوں کو سرکاری کاموں میں لگا دیا ہے۔ ۰۷۲ لوگوں سے ۲۰۰۱ گاؤں پنچایتوں کا سروے صحیح طریقے سے کیسے ممکن ہو سکے گا۔ لیکھ پالوں کیلئے رسم ادائگی کرنا ان کی مجبوری ہے۔ علاقے میں لیکھ پال ویریند سنگھ نے بتایا کہ سروے کے کام کیلئے صبح چھہ بجے سے رات نو بجے تک فیلڈ میں رہ کر سروے کا کام کرایا جا رہا ہے ۔ پنچایت الیکشن نزدیک ہونے کے سبب گاؤں کا غیر جانب دار اورصحیح ڈھنگ سے سروے کرانا کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں ہے۔ 


کلکٹریٹ گیٹ کے باہر کسان نے کھایا زہر

بریلی۔19اپریل(فکروخبر/ذرائع ) تعطیل کے دن ضلع مجسٹریٹ سے شکایت کرنے بیوی کے ساتھ آئے ایک کسان نے روکے جانے پر زہریلی شئے کھا لی ۔اس کو اس کی بیوی نے ہی ضلع اسپتا ل میں داخل کرایا ۔ حافظ گنج تھانہ حلقے کے گاؤں سترہ میں تقریباً دس برس سے اپنی سسرال میں رہے رہے حافظ گنج کے ہی گاؤں کاشی دھرم پور کے رہنے والے ستیہ ویر کو آج صبح گیارہ بجے اس کی بیوی کلاوتی نے ضلع اسپتال میں داخل کرایا یہاں اس نے بتایاکہ ستیہ ویر نے تقریباً ڈیڑھ برس پہلے جگتاپور گاؤں کے بھوپ رام سے ۰۷ ہزار روپئے فی بیگہ کی شرح سے ۶ بیگہ زمین کا سودا کرنے کے بعد دو بار میں ۰۷ ہزار روپئے بیعانہ دے دیا۔ اور وعدہ کیا کہ وہ جنوری ۴۱۰۲ میں رجسٹری کرائے گا لیکن اس کے کھیت میں مسلسل دو فصل خراب ہو جانے کی وجہ رجسٹری نہیں کرا سکا ۔ اور بھوپ رام سے بیعانے میں دی گئی رقم واپس مانگے لگا۔ اور بھوپ رام کے انکار کرنے پر وہ آج تعطیل کے دن ضلع مجسٹریٹ سے شکایت کرنے دو بچوں اور اہلیہ کے ہمراہ آیا تھا۔لیکن کلکٹریٹ گیٹ پر بیٹھے پولس اہلکاروں نے اسے روک کر تعطیل کی اطلاع دی۔ پھر بھی وہ اندر جانے کی ضد کرنے لگا اور گھر سے لائی گئی چوہے مارنے والی دوا کھا لی۔پولس اہلکاروں نے اس سے ، اہلیہ اور بچوں کے ساتھ آٹو سے ضلع اسپتال بھیج دیا۔ 


عآپ کے لوک سبھاامید وار رہے رادھے موہن مشرا نے دیا استعفیٰ

گورکھپور۔19اپریل(فکروخبر/ذرائع )سابق وائس چانسلر اور عام آدمی پارٹی سے گورکھپور صدر نشست سے لوک سبھا امید وار رہے پروفیسر رادھے موہن مشرا نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی سواراج ، اندرونی جنگ اور شفافیت کے اصولوں سے ہٹ گئی ہے۔ اور دیگر سیاسی پارٹیوں کی ہی طرح کام کرنا شروع کردیا ہے۔ ایسے میں اس پارٹی میں بنے رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ پروفیسر مشرا نے بتایا کہ انہوں نے پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال سے قومی کمیٹی ، سیاسی اور ضلع اکائی کو تحویل کر کے از سر نو اسکی تشکیل کئے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔ دس ماہ بعد بھی ایسو سی ایشن کو بہتربنانے کی جانب کوئی قدم نہیں اٹھایاگیا۔ اس کے بر عکس پارٹی کے سینئر رہنما یوگیندر یادو ، پرشانت بھوشن نے پارٹی میں اندرونی جمہوری نظام کی بات اٹھائی تو انہیں قومی کمیٹی سے نکال دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عآپ میں ملک کی تبدیلی کیلئے جد و جہد کی امید دکھی تو وہ اس میں شامل ہوئے تھے۔ چند رہنماؤں نے یہ امید توڑ دی ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی وہ سماجی کارکن کے طورپر کام کرتے رہیں گے۔ 


نازش فاطمہ نے تحقیقی مقالہ پیش کیا

علی گڑھ۔19اپریل(فکروخبر/ذرائع )علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے مائیکروبایولوجی شعبے میں اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر نازش فاطمہ نے لندن میں منعقدہ ورلڈ ٹی بی سمّٹ میں اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا۔ یہ تحقیقی مقالہ ان کے ریسرچ پروجیکٹ کا عمل ہے جو یو پی سی ایس ٹی لکھنؤ کے تعاونسے چلایا جا رہا ہے۔ڈاکٹر نازش فاطمہ کا کہنا ہے کہ ٹی بی کے مرض سے ہندوستان میں ہر سال تقریباًپچاس ہزارافراد کی موت واقع ہوجاتی ہے اور یہ تحقیق ایم ڈی آر ٹی بی سے بچاؤ کے عمل کی نئی کھوج پر روشنی ڈالے گا جس سے ٹی بی کے نئے ٹیکے بنانے میں تعاون ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ورلڈ ٹی بی سمّٹ میں ٹی بی سے بچاؤ کے بارے میں گفت و شنید کی گئی۔ اس سمّٹ میں دنیا کے بہت سے ممالک کے ٹی بی معالجین اور ریسرچ ا سکالرس نے حصہ لیا۔

Share this post

Loading...