سال 24-2023 میں مچھلیوں کی افزائش میں کمی کی وجہ سے ماہی گیروں کو مشکلات کا سامنا

کاروار13؍جون 2024 (فکروخبرنیوز) سمندر میں مچھلیوں کی افزائش میں کمی واقع ہونے ک سے امسال ماہی گیری طبقہ سے جڑے افراد خوش نظر نہیں آرہے ہیں۔ ایک سروے کے مطابق ریاست میں سال 24-2023 میں مچھلیوں کی مقدارمیں کمی دیکھی گئی اور وہ مزدور جو سال بھرماہی گیری کرتے ہیں انہیں ان چھٹیوں کے ایام میں اپنے گھر کے اخراجات سنبھالنے مشکل ہورہے ہیں۔ جون اور جولائی کے مہینے میں مانسون کی وجہ سے حکومت کی جانب سے گہرے سمندر میں ماہی گیری پر پابندی عائد کی جاتی ہے ، ایسے میں ماہی گیر سال بھر جمع شدہ رقم پر بھی بھروسہ کیے رہتے ہیں لیکن امسال فشنگ میں کمی کی وجہ سے ان چھٹیوں کے ایام میں وہ خوش نہیں ہیں۔

سال 24-2023 میں جب اگست کے شروعات میں ماہی گیری شروع ہوئی تو کچھ ہی دنوں میں سمندر میں طوفان اٹھا جس کی وجہ سے ماہی گیری کے لیے بڑی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اکثرماہی گیروں نے اپنا کاروبار بند رکھا جس سے ماہی گیری پر کاری ضرب لگ گئی اور ماہی گیروں کی آمدنی میں کمی واقع ہوئی۔

کنڑا اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پچھلے سال اترا کنڑ ضلع میں گہرے سمندر میں ماہی گیری میں 1.31 لاکھ ٹن مچھلی پیدا ہوئی تھی۔ اس سال صرف ایک لاکھ ٹن مچھلی پیدا ہوئی ہے۔ اپریل اور مئی میں بھی مچھلی کی افزائش میں بہت کمی آئی ہے۔

ریاست کے ساحلی اضلاع جیسے دکشنا کنڑ، اڈپی اور اترا کنڑ میں سالِ گزشتہ کل 7.30 لاکھ ٹن مچھلی کی پیدا ہوئی۔ اتراکنڑا کے مقابلہ میں اڈپی اور دکشنا کنڑا میں زیادہ افزائش ہوئی ہے۔

گہرے سمندر میں ماہی گیری ہر سال اگست سے شروع ہوتی ہے۔ سالِ گزشتہ اگست، ستمبر اور اکتوبر  میں مچھلیوں کی افزائش میں اضافہ ہوا اور اکتوبر کے مہینے میں ضلع میں 19,621 ٹن مچھلی کی افزائش ہوئی۔ ماہی گیری میں کمی نومبر سے شروع ہوئی اورسال کے اختتام تک کبھی بحال نہیں ہوسکی۔

Share this post

Loading...