مگر پولس فورس میں شمولیت کے خواب دیکھ رہا پون کمار مارچ کے مہینے میں کھدائی شروع کی مگر جب کھدائی کی گہرئی 45فٹ پر پہنچی تو اس کے ہاتھ میں فیکچر ہوگیا تو وہ اس کے بعد دو مزدوروں کی مدد لیا ،اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ لگاتار چھ ہفتے کھدائی کے باوجود جب پانی نہیں ملا تو بہت نااُمید ہوا ،مگر ہمت نہیں ہارا ، ہاتھ میں تکلیف ہونے کے بعد کنواں کھدائی کے پیشہ ور مزدورں کو کام پرلگایا تو مزید 10فٹ کی کھدائی کے بعد پانی نکل آیا۔ پون کا کہناہے کہ اس کی محنت رنگ لائی ، اس کی والدہ کو ہی نہیں بلکہ پورے دیہات والے اس کنویں سے پانی لے کر خوش نظر آرہے ہیں۔ ایسے فرمانبردار بیٹے کی خدمت میں ادارہ فکروخبر سلام کرتاہے۔
Share this post
