بھٹکل میں حافظِ قرآن بننے کے لیے کئی مواقع: شبینہ مکتب میں معن ابن مولانا محمد احمد بائدہ ندوی بنا حافظِ قرآن

بھٹکل05؍مئی2021(فکروخبرنیوز) شہر میں حفظِ قرآن کے لیے کئی طرح کے مواقع دستیاب ہیں۔ مدارس میں تو حفظِ قرآن کے الگ شعبے قائم ہیں، اس کے علاوہ اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے لیے بھی کئی جگہوں پر اس کے انتظامات ہیں۔ خواتین کے لیے بھی حفظِ قرآن کریم کی تکمیل  کے مواقع میسر ہیں، ان مواقع سے اب تک کئی افراد نے فائدہ اٹھایا ہے اور اٹھارہے ہیں اور حفظ کے خواہشمند طلباء وطالبات کے لیے یہ بہترین مواقع ہوسکتے ہیں۔ ان کے ساتھ ساتھ شہر میں شبینہ مکتب میں بھی طلباء حفظِ قرآن کریم کی تکمیل کرکے ایک ریکارڈ قائم کررہے ہیں۔ مغرب اور عشاء کے درمیان کا مختصر سے وقت میں حفظِ قرآن کریم آسان نہیں ہے لیکن جس کے سامنے مقصد ہوتا ہے اس کے لیے اس کا حصول آسان ہوجاتا ہے۔ 
شہر کے حنیف آباد علاقہ میں واقع مسجد منیری کے شبینہ مکتب میں معن ابن مولانا محمد احمد بائدہ ندوی حفظِ قرآن کی تکمیل کرکے دوسروں کے لیے قابلِ مثال بن گیا ہے۔ یہ پہلے طالب علم ہیں جنہوں نے اس مسجد کے شبینہ مکتب سے حفظِ قرآن کی تکمیل کی ہے۔ مسجد کے امام اور مذکورہ لڑکے کے والد مولانا محمد احمد بائدہ ندوی کے مطابق ایک سال کی مدت میں فرزند معن نے حفظِ قرآن کریم کی تکمیل کی ہے۔ 
فکروخبر عوام الناس سے گذارش کرتا ہے کہ شبینہ مکتب کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس موقع سے خوب فائدہ اٹھایا جائے۔ ناظرہ قرآن پاک کے ساتھ ساتھ کئی مساجد میں حفظِ قرآن کا سلسلہ بھی شروع ہوچکاہے۔ موجودہ حالات کے پیشِ نظر یہ سلسلہ موقوف ہے لیکن جیسے ہی حالات سازگار ہوجائیں گے دوبارہ اس نوروانی و روحانی سلسلہ شروع ہوجائے گا۔ اس لیے اپنے بچوں کو لازمی طور پر شبینہ مکتب میں بھیجیں اور انہیں دین کی بنیادی تعلیمات سے روشناس کرائیں۔ 

Share this post

Loading...