مذہب تبدیلی بل کی مخالفت کے دوران بی جے پی نے چھوڑا نیا شوشہ ، کرناٹک میں لوجہاد پر پابندی لگانے والا قانون لائے گی حکومت

بیلگاوی 13 دسمبر2021(فکروخبرنیوز/آئی اے این ایس) کنڑ اور ثقافت کے ریاستی وزیر سنیل کمار نے پیر کو کہا کہ ریاستی حکومت جلد ہی ریاست میں 'لو جہاد' پر پابندی لگانے والا قانون لائے گی۔

سوورنا سودھا میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ریاست میں گائے کے ذبیحہ پر پابندی لگانے کا قانون لانے کا وعدہ کیا تھا۔ قانون سازی اپنی جگہ پر ہے۔ "ہم نے تبدیلی مذہب مخالف قانون لانے کا وعدہ کیا ہے اور اسے پورا کیا جائے گا۔ حکومت ریاست میں 'لو جہاد' پر پابندی کا قانون بھی لائے گی۔

مہاتما گاندھی جی اور سوامی وویکانند جیسی عظیم شخصیات نے مذہب کی تبدیلی کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ اب اس مسئلے پر توجہ دی جا رہی ہے اور اسے قانونی فریم ورک کے تحت لایا جائے گا۔

" انہوں نے وضاحت کی کہ بی جے پی پارٹی کے اندر اس سلسلے میں کنفیوژن ہے، کانگریس کو بتانا چاہیے کہ رہنما تبدیلی مذہب بل کی مخالفت کیوں کر رہے ہیں۔ہم سب جانتے ہیں کہ مذہب کی تبدیلی کیوں ہو رہی ہے اور اس کے معاشرے پر کیا اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ایکٹ ایک کمیونٹی کو ذہن میں رکھتے ہوئے نہیں لایا جا رہا ہے۔

پارٹی اس معاملے پر بحث کے لیے تیار ہے۔ ہم ان مسائل سے لڑتے رہے ہیں ۔ سوامی وویکانند نے مذہب کی تبدیلی کو ملک کے تئیں وفاداری کی تبدیلی کے مترادف قرار دیا۔ تبدیلیاں سازش اور لالچ کے ذریعے کی جا رہی ہیں،

دریں اثنا وزیر داخلہ آراگا جانیندرا نے واضح کیا کہ حکومت کے سامنے لو جہاد پر پابندی لگانے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ کس تناظر میں وزیر سنیل کمار نے یہ بیانات دیے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ لیکن تبدیلی مذہب مخالف قانون کا بلیو پرنٹ تیار ہے۔ ہمیں کل تک محکمہ قانون سے حتمی کاپی مل جائے گی۔ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت زبردستی مذہب کی تبدیلی کی اجازت نہیں ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ زبردستی میں ملوث افراد کو کیا سزا دی جائے گی۔

 

Share this post

Loading...