سیاسی زندگی میں مسلسل کامیابی بے لوث خدمات کا نتیجہ : جگدیو گتہ دار
گلبرگہ 6؍ اپریل 2019(فکروخبر /ذرائع) ڈاکٹر ملیکارجن کھرگے اب تک 9مرتبہ اسمبلی کے رکن اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں اور دو مرتبہ لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔ اس بار بھی حلقہ لوک سبھا گلبرگہ (محفوظ ) سے ان کی اُمیدواری سے پارٹی کو فتح حاصل ہوگی ۔ اس طرح لوک سبھا کے لئے مسلسل تین مرتبہ انتخاب کے ذریعے ڈاکٹر کھرگے ہیٹ ٹرک بنائیں گے ۔ اس یقین کے ساتھ کانگریس قائدین اور کارکن ان کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار صد ر ضلع کانگریس کمیٹی جگدیو گتہ دار نے مدیر ایقان ایکسپریس جناب حامد اکمل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ میں کوئی دعویٰ نہیں کرتا بلکہ اس حقیقت کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ کھرگے صاحب کسی بھی اُمیدوار کے مقابلے میں جیت سکتے ہیں۔ ان کی پوری سیاسی زندگی میں اب تک یہی ہوتا آیا ہے ، کسی بھی الیکشن میں انھیں ہار کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔ اس کا مطلب یہی ہے کہ عوام انھیں بے پناہ چاہتے ہیں۔ اس چاہت کی بنیاد ملیکارجن کھرگے کی بے لوث عوامی خدمات ہیں ۔ انھوں نے بتایا کہ کھرگے صاحب اپنے کسی بھی حریف کو کمزور نہیں سمجھا بلکہ طاقتور اور برابر کا مقابل سمجھا اور پوری قوت سے مقابلہ کیا۔ سیاست میں بہت سی باتیں یقینی نہیں ہوتیں، اسی لئے کھرگے صاحب ہر پہلو سے مقابلہ کرتے ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں جگدیو گتہ دار نے بتایا کہ ریاستی سیاست میں ان کے کارنامے الگ ہیں اور کن لوک سبھا کی حیثیت سے ان کی خدمات بے حد منفرد اور شاندار ہیں ۔ علاقہ حیدرآباد کرناٹک کو خصوصی موقف دلانے کے لئے دفعہ 371(جے) کی منظوری کے لئے انھوں نے لوک سبھا کے ایک ایک رکن کی حمایت حاصل کی اس دفعہ سے علاقہ کے طلباء کو اعلیٰ پیشہ ورانہ تعلیم اور ملازمتوں کے لئے ریزرویشن مقرر کیا گیا ہے۔ اب اس علاقہ کو 8ہزار زائد طلباء کو انجینئر نگ اور 800طلباء کو کو فری میڈیکل میں داخلے مل رہے ہیں ۔ اور سرکاری نوکریوں میں بھی علاقہ کے نوجوانوں کو 80فیصد ریزرویشن ملے گا ، سال دو سال کے اندر علاقہ حیدرآباد کرناٹک تیزی سے ترقی کرنے والا علاقہ بن جائے گا۔
سیاسی حریف کھرگے صاحب کے بارے میں بلاوجہ سوال اُٹھاتے ہیں کہ انھوں نے کیا کیا ۔ گلبرگہ میں کرناٹک ہائی کورٹ بینچ، ای ایس آئی سی ہاسپیٹل ، کرناٹک سنٹرل یونیورسٹی کا قیام یہ بھی ان کے کارنامے ہیں ۔ کسی نے ان سے ان میں کسی ایک کے قیام کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔ بھیما کاگنا برج ، گلبرگہ بیدر ریلوے لائن ان کا کارنامہ ہے ۔ گلبرگہ ریلوے ڈیویثرن کو انھوں نے منظوری دلائی ۔ ریاستی حکومت کے حصہ کی رقم اور وزارت کی رقم جاری کروائی لیکن مودی حکومت نے اس کام کو روک کر علاقے کے ساتھ ناانصافی کی ۔صدر ضلع کانگریس جگدیو گتہ دار نے کہا کہ کہا انفرادی طورپر عوام کی خدمت کے سینکڑوں معاملات اور اجتماعی ترقیاتی کے سینکڑوں کام کھرگے صاحب نے کئے ہیں ۔ حیدرآباد کرناٹک یار یاست کرناٹک پر ہی نہیں قومی سطح پر پارلیمنٹ میں بھی کھرگے صاحب نے اپنے نقوش چھوڑے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ اتفاق سے کھرگے صاحب کے مقابلے میں بی جے پی نے ایک ناراض کانگریسی اُمیش جادھو کو اُمیدوار بنایا ہے ۔ وہ 6سال پہلے کانگریس میں آئے ، پہلا الیکشن جیتا تو وزیرا علیٰ کے پارلیمنٹری سیکریٹری بنائے گئے ۔ اب چھ ماہ قبل دوسری مرتبہ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تو انھیں وئیر ہاؤس کارپوریشن کی صدارت دی گئی ۔ لیکن وہ وزارت سے کم کسی چیز پر راضی نہیں ہوئے ۔ ان کے ساتھ منتخب ارکانِ اسمبلی کوان کی طویل خدمات کے باعث کابینہ میں شامل کیا گیا ۔ جادھو ،کھرگے صاحب کے پیرو تھے ، انھوں نے قسم کھائی تھی کہ وہ کھرگے صاحب کی پیروی کرتے ہوئے پسماندہ طبقات اور یاست کی خدمات کریں گے اور انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کی رگوں میں کانگریس کا خون ہے اب اچانک ان کا خون کیوں بدل گیا۔ اور کانگریس سے وفاداری تبدیل کرکے جادھو عوام کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ اس کا فیصلہ 23؍ اپریل کو ہوجائے گا۔
Share this post
