انہوں نے مزید کہا کہ ترقیات کے باوجود ہندوستان کے لوگ اب بھی پان مسالہ کااستعمال کرتے ہیں اور صاف صفائی کا لحاظ نہیں رکھتے۔ ہمیں ان جیسے حالات سے نمٹنے کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھاتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ انجمن حامئی مسلمین کے جنرل سکریٹری جناب عبدالرحیم جوکاکو نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دورِ حاضر کی نوجوان نسل بڑی تیزی کے ساتھ ترقی کررہی ہے ہمیں انہیں نوجوانوں کو اچھے رائے دیتے ہوئے آگے بڑھانا چاہیے ۔ انہوں نے یہ نوجوانوں کو دیہات اور گاؤں کے چھوٹے چھوٹے مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ چھوٹے چھوٹے مسائل حل کرنے کی وجہ سے ان کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا ۔ ملحوظ رہے کہ اس افتتاحی اجلاس کا آغاز ڈگری سالِ دوم کے طالب علم برادرم صدیق سعدا کی تلاوت سے ہوا ۔ین ایس کے منتظم پروفیسر منجوناتھ پربھونے مہمانوں کا استقبال کیا ۔پروفیسر روی کائی کنی نے نے شکریہ کلمات ادا کئے اور نظامت کے فرائض ڈگری آخری سال کے طالب علم محمد ربیع رکن الدین نے انجام دئیے ۔ اس موقع پر اسٹیج پر ہیبلے پنچایت ڈیولپمنٹ آفسر جینتی نائک کے علاوہ کالج بورڈ سکریٹری جاوید حسین آرمار ،سرکاری ہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر وینکٹیش نائک وغیرہ موجود تھے ۔
Share this post
