بنگلورو03؍ جون 2021(فکروخبرنیوز/ذرائع) کرناٹک میں لاک ڈاؤن کو 14 جون تک بڑھا دیا گیا ہے کیونکہ ریاست میں مثبت اور اموات کی شرح زیادہ ہے اور وبائی امراض دیہی علاقوں میں پھیل رہے ہیں۔
ذرائع نے پہلے کہا تھا کہ حکومت انٹرا اور بین الاضلاع ضلعی تحریک کے حوالے سے پابندیوں میں تبدیلی کا امکان نہیں رکھتی ہے۔ لوازمات کی خریداری کے لیے بھی صبح 6 بجے سے صبح 10 بجے تک چھوٹ رہنے کے امکانات ہے حالانکہ اس وقت میں دوپہر 2 بجے تک توسیع کرنے کا دباؤ ہے۔
لاک ڈاؤن پر تبادلہ خیال کے دوران وزیر اعلی اور کچھ سینئر وزراء 7 جون کے بعد مرحلہ وار انلاک کرنے کے حق میں تھے کیونکہ مئی کے پہلے ہفتے میں کوویڈ کے معاملات عروج سے تقریبا 65 فیصد کم ہوگئے ہیں۔
تاہم ریاست کوویڈ پینل کے ماہرین صحت کی رائے تھی کہ لاک ڈاؤن کم از کم ایک اور ہفتہ بھی جاری رہنا چاہئے کیونکہ ریاست بھر میں مثبت شرح ابھی بھی 15 فیصد کے لگ بھگ ہے۔
ریاست کی کوویڈ 19 ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی نے حکومت کو اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ نقل و حمل اور سرگرمیوں میں نرمی لانے کیلئے پابندی کے لئے مثبت شرح پانچ فیصد سے کم ہونی چاہیے۔
بنگلورو میں گذشتہ 61 دنوں کے دوران مجموعی طور پر 7.2 لاکھ کوویڈ 19 واقعات اور آٹھ ہزار سات سو اٹھارہ اموات کی اطلاع ملی ہے، ماہرین نے احتیاط برتنے کے انتباہ کے ساتھ ہی کہا ہے کہ ریاست ایک اور لہر کو روکنے کے لئے تیار رہے۔
سال 2020 میں لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کے بعد بنگلورو میں اگست اور ستمبر میں معاملات میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ایسے خدشات لاحق ہیں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہر چھوڑ کر جانے والے تارکین وطن کارکنوں کی واپسی سے انفیکشن کی نئی لہر نکل سکتی ہے۔
یدیورپا نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ لاک ڈاؤن میں توسیع کا سوال اب پیدا نہیں ہوسکتا۔ جب عوام ساتھ دے اور کورونا کے معاملات میں کمی آئے۔
ریاستی حکومت نے ابتدائی طور پر 27 اپریل سے 14 دن کے کورونا کرفیو کا اعلان کیا تھا لیکن معاملات میں اضافہ ہونے پر 10 مئی سے 24 مئی تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا۔ لاک ڈاؤن کے نتائج اور ماہرین کے مشورے کا حوالہ دیتے ہوئے اس کی توسیع 7 جون تک کردی گئی۔ اب 14 جون تک لاک ڈاؤن میں توسیع کردی گئی ہے۔
اس سے قبل ہی، وزیر مملکت برائے داخلہ باسوراج بومائی نے اشارہ کیا تھا کہ مرکز کی طرف سے 30 جون تک کی جانے والی ہدایت کے بعد لاک ڈاؤن میں توسیع کی جاسکتی ہے، اور یہ کہ وزیر اعلی اپنے وزرا سے ملاقات کے بعد کوئی فیصلہ لیں گے۔
نیوز18 کے ان پٹ کے ساتھ
Share this post
