بنگلورو 15؍ مارچ 2021 (فکروخبر نیوز / ذرائع) کرناٹک کے وزیر اعلی بی ایس یدیورپا نے کورونا کے معاملات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ وبائی حالت ریاست میں قابو سے باہر جارہی ہے، وزیر اعلیٰ نے لوگوں سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے لوگوں سے تعاون کی اپیل کی۔
یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ کی اپیل تازہ ترین معاملات میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر حال ہی میں پڑوسی مہاراشٹرا کے کچھ حصوں میں لاک ڈاؤن کے پس منظر میں سامنے آئی ہے۔ سنیچر کے روز 22 جنوری کے بعد پہلی بار کرناٹک میں روزانہ COVID-19 کیسز نے ہفتہ کو 900 کا ہندسہ عبور کیا۔ رپورٹ کے مطابق صرف ہفتہ کے روز 921 کیس رپورٹ ہوئے جن میں سے 630 صرف بنگلورو اربن ضلع سے تھے۔
گذشتہ پیر سے ریاست میں 4300 سے زیادہ نئے کیسز کا پتہ چلا ہے، جن کی مجموعی COVID-19 کی تعداد 9.59 لاکھ ہے، جن میں سے8042 سرگرم ہیں۔ کل کیسوں میں 12387 اموات اور 9.38 لاکھ خارج ہوئے۔
یلدورپا نے بنگلورو میں نامہ نگاروں کو بتایا، "پچھلے ایک مہینے سے کوویڈ۔19 وبا کنٹرول سے باہر جارہی ہے۔ روز بروز معاملات کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے شادیوں جیسے اجتماعات میں شرکت کی اجازت دینے والے افراد کی تعداد کی ایک حد طے کردی ہے، اور کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
وزیر اعلی نے کہا، "لوگوں سے میری اپیل ہے کہ اگر آپ لاک ڈاؤن نہیں چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تمام سرگرمیاں اسی طرح جاری رہیں تو عوام کو ماسک پہن کر فاصلے کو برقرار رکھنے کے ساتھ تعاون کرنا ہو گا۔"
اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ مہاراشٹر میں روز بروز کیسز بڑھتے جارہے ہیں، انہوں نے کہا، وہاں سے ریاست میں آنے والے مسافروں کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لئے تمام کوششیں کی جارہی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں کہ کیا حکومت لاک ڈاؤن یا نائٹ کرفیو جیسے اقدامات کے بارے میں سوچ رہی ہے، یدیورپا نے کہا، "ابھی تک اس طرح کا کوئی منصوبے نہیں ہے۔ اگر لوگ تعاون کرتے ہیں اور چیزیں قابو میں آتی ہیں تو ہم لاک ڈاؤن نافذ نہیں کریں گیجیسا کہ روزانہ کی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔ ہم ماضی میں (لاک ڈاؤن کی وجہ سے) تکلیف برداشت کر چکے ہیں۔ میں اس کی اجازت نہیں دوں گا، لیکن لوگوں کو تعاون کرنا پڑے گا۔
نیوز منٹ کے ان پٹ کے ساتھ
Share this post
