بنگلورو 10 مئی 2022 (فکروخبرنیوز/ذرائع) حکمراں بی جے پی اور اپوزیشن کانگریس کے درمیان اذان کے دوران لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے خلاف احتجاج کرنے والے ہندو کارکنوں کو دہشت گرد قرار دینے کے معاملے پر ایک دوسرے کے خلاف آواز اٹھی۔
کانگریس پارٹی نے اس معاملے پر واضح موقف اختیار کرتے ہوئے منگل کو ہندو کارکنوں کو دہشت گرد کہنے کے اپنے موقف کو دہرایا۔ کانگریس کے ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار نے موقف کا دفاع کرتے ہوئے پوچھا کہ اگر امن اور ہم آہنگی کو خراب کرنے والوں کو دہشت گرد کہا جائے تو کیا غلط ہے؟
انہوں نے سوال کیا کہ اگر کوئی ذات پات کے درمیان دراڑ پیدا کر رہا ہے تو اسے اور کیا کہا جائے؟
قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر بی کے ہری پرساد کے اس سلسلے میں پہلے بیان پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کو غلط نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی معاشرے میں بدامنی پھیلانے میں ملوث ہے، اسے دہشت گرد کہا جاتا ہے۔
حکمراں بی جے پی ریاست میں اذان بمقابلہ ہنومان چالیسہ کے معاملے کے لیے ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک طرف اس ترقی کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے اور دوسری طرف یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ حالات کو کنٹرول کر رہی ہے۔
بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ وہ 15 دنوں میں رہنما خطوط لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسے روزگار کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق ایم ایل سی اشوتھ نارائن نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ دہشت گردانہ بیان کانگریس پارٹی کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ لاؤڈ سپیکر سے متعلق رہنما اصول وزیر اعظم نریندر مودی نہیں لائے تھے۔
رہنما خطوط سپریم کورٹ کے ذریعہ دیے گئے ہیں اور مساجد اور مندروں دونوں کے لیے بنائے گئے ہیں۔ کانگریس لیڈر ہری پرساد چار دہائیوں سے قومی سیاست میں تھے اور حال ہی میں ریاست آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کرناٹک کو شمالی ہندوستان سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شیوکمار سمیت کانگریس قائدین اشتعال انگیز بیانات جاری کرکے ہندو کارکنوں کو اکسارہے ہیں۔
ہندو تنظیموں نے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی کو خبردار کیا ہے کہ اگر ان کا موقف ہندو مخالف ہے تو ان کی جے ڈی (ایس) پارٹی کبھی بھی اقتدار حاصل نہیں کر سکے گی۔
کمار سوامی نے حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ پرمود متھالک جیسے لوگوں کو جیل بھیجے جو بدامنی پھیلا رہے ہیں۔ اس بیان نے ریاست میں ایک تنازعہ کھڑا کر دیا تھا۔
Share this post
