لاؤڈ اسپیکر معاملہ میں مساجد کے ذمہ داران توجہ دیں : بھٹکل تنظیم نے جاری کی اہم معلومات

loadspeaker mamila, karnataka,

بھٹکل08؍ جون 2022(فکروخبرنیوز) کرناٹک میں لاؤڈ اسپیکر تنازعہ شروع ہونے کے بعد ملی تنظیموں نے اس مسئلہ کا حل نکال لیا ہے۔ لاؤڈ اسپیکر کے خلاف جتنی بھی شرارتیں کی جائیں لیکن جو لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہیں وہ قانون کے مطابق کرلیں تو پھر مخالفین کی کوششوں پر پانی پھر جائے گا اور انہیں منہ کی کھانی پڑے گی۔

مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں اس بات کی جانکاری دی گئی ہے کہ حکومتی قانون کے مطابق کسی بھی ضرورت کے تحت عارضی یا مستقل طور پر لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرنا چاہیں تو اس کے لیے محکمۂ پولیس میں درخواست دے کر اجازت حاصل کرنا ضروری ہے۔ اس کی خلاف ورزی پر وہ اس کے لیے جوابدہ ہوں گے ۔ اس سلسلہ میں آًبادی کے مختلف زون میں مقررہ اوقات میں جس مقدار میں آواز کی حدیں متعین کی گئیں ہیں ان کا لحاظ رکھنا بھی ضروری ہے۔

اس سلسلہ میں مساجد کے ذمہ داران کے لیے بھی اپنی مساجد میں مستقل طور پر اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے سلسلہ میں محکمۂ پولیس سے اجازت لینا لازمی ہے۔ مساجد کے ذمہ داران کی سہولت کے لیے مجلس اصلاح وتنظیم کی طرف سے تنظیم آفس میں مذکورہ درخواست فارم پُر کیے جانے کا انتظام کیا گیا ہے۔

اس کے لیے مسجد کے صدر وسکریٹری یا کسی اور ذمہ دارکے نام پر درخواست دینی ہے ۔ درخواست گزار کا نام ، والد کا نام ، آدھار کارڈ زیراکس ، موبائل نمبر اور ای میل ایڈریس کے ساتھ ساتھ ایک عدد پاسپورٹ سائز فوٹو ضروری ہے۔ فارم پُر کرنے کے لے آتے وقت اپنی مسجد کا سیل ساتھ لیتے آئیں۔

اس کے علاوہ دو سال کی مدت کے لیے اس کی فیس 450 روپئے ڈپارٹمنٹ کو ادا کرنے ہے ، تنظیم کے ذمہ داران نے درخواست کی ہے کہ وہ بھی رقم ساتھ لیتے آئیں۔

Share this post

Loading...