اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے فاسٹ فوڈ دکان کے مالک نے کہا کہ قریب رات سوا دس بجے جب سنتوش اور سرینواس دکان کی صفائی کرنے کے بعد دکان کے باہر باتیں کرتے ہوئے کھڑے تھے۔ اس دوران ایک تیز رفتار کار ان سے ٹکراگئی اور اس کی زد میں ایک آٹو رکشہ اور ایک بائک بھی آگئی ۔ بتایا جارہا ہے کہ لاپراہ ڈرائیونگ کے نتیجہ میں یہ حادثہ پیش آیا ہے ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ رات میں مذکورہ روڈ پر کچھ نوجوان حد سے زیادہ اپنی سواریوں کی رفتار تیز کرتے ہیں جس سے کسی بھی وقت حادثات ہوسکتے ہیں۔ پولیس ایسے ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی کرے جو سڑک کے اصول توڑتے ہوئے معصوم لوگوں کی زندگی سے کھلواڑ کرتے ہیں۔ علاقے کے مقیم راجیش نامی شخص کا کہنا ہے کہ چھ ماہ قبل بھی ایک بولیرو کار ایک بجلی کھمبے سے جاٹکرائی تھی ۔ انہوں نے محکمہ سے مطالبہ کیا کہ اس سڑک پر تیز رفتار سواریوں کی رفتار کم کرنے کے لیے اسپیڈ بریکر لگانے کی ضرورت ہے ۔ ان کاکہنا ہے کہ بعض نوجوانوں دوسروں کی پرواہ کیے بغیر سواریاں تیز رفتاری کے ساتھ چلاتے ہیں۔ اچھا یہ ہوا یہ حادثہ رات کے وقت پیش آیا ، اگر یہ دن کے اوقات میں پیش آتا تو کئی لوگوں کی جانیں تلف ہونے کے امکان تھا۔ اس طرح کے ڈرائیوروں کے خلاف محکمہ کو کارروائی کرنی چاہیے اور اس پر روک لگانے کے لیے عملی اقدام کرنا چاہیے۔
اڈپی میں بس کار پر الٹ گئی چار افراد زخمی
یہاں شیموگہ سے منیپال ہوتے ہوئے اڈپی پہنچنے والی منی بس کے اچانک بریک لگانے سے بس کے بے قابو ہوکر ایک کار پر الٹ جانے کی واردات ایم جی ایم کالج کے قریب آج صبح پیش آئی ہے۔اطلاعات کے مطابق ایکٹیوا اسکوٹر کے بغیر کسی سگنل دئیے موڑنے کی وجہ سے منی بس نے اکٹیوا اسکوٹر کو بچانے کے لیے اچانک بریک لگایا جس سے بس بے قابو ہوگئی اور قریب میں واقع ایک کار پر الٹ گئی جس سے بس پر سوار چار افراد شدید زخمی ہوگئے جس میں ڈرائیور کو گہری چوٹیں پہنچی ہیں۔ زخمیوں کو منیپال اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ بتایا جارہاہے کہ قریب میں واقع ایک بجلی کھمبے سے ٹکراتے ٹکراتے بس رہ گئی جس سے ایک بڑا حادثہ ٹلا۔ عوام نے ایمبولنس کے دیر سے پہنچنے کی شکایات کی اور ایمولنس کے بروقت نہ پہنچنے کی وجہ سے زخمیوں کو نجی سواریوں پر اسپتال پہنچایا گیا ۔اس دوران ذرائع سے ملی خبروں کے مطابق کار کا مالک انیتا سورنا کار کی حالت دیکھ کر بے ہوش ہوگیا جسے فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا ۔ کہاجارہا ہے کہ کچھ ہی دیر قبل وہ اپنی کار کھڑی کرکے ڈرائیونگ کلاسس کے لیے گئی ہوئی تھی کہ اچانک یہ حادثہ پیش آیا۔ اڈپی ٹرافک پولیس نے معاملہ درج کرلیا ہے۔
دو گروہوں خونی جھڑپ :حملوں میں پانچ افراد زخمی
منگلور 24؍ ستمبر (فکروخبرنیوز) دو گروہو ں کے درمیان پیش آئی خونی جھڑپ میں پانچ افرا دکے زخمی ہونے کی واردات ملکی کے انگر گدے علاقے میں کل پیش آئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق بدریہ جمعہ مسجد میں امام صاحب جمعرات کی رات بیان کرتے وقت ایک گروہ اچانک مسجد میں داخل ہوا اور امام صاحب اور مسجد کے ذمہ داروں میں مصطفی پر حملہ کرنے کے بعد فرار ہوگیا جس کے بعد ملکی پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا گیا۔ جمعہ کی صبح جب شہاب (18) نامی نوجوان کالج کے لیے جیسے ہی نکلا تو احمد باوا ، عبدالقادر، زبیر ، ابوبکر ، محمد حنیف ، کرنیرے شمس الدین ، صدیق ، محمد سعاد اور دیگر افراد نے اس پر ہتھیاروں سے حملہ کرنے کے بعد موقعۂ واردات سے فرار ہوگئے۔ اس دوران مذکورہ ملزمین میں احمد باوا (55)نواز( 21) ، زبیر (40) اور عبدالقادر (48) جمعہ کی نماز کی ادائیگی کے لیے نکلے تو ایک گروہ نے ان پر حملہ کردیا۔ اس حملہ میں ملزمین کی شناخت حسین ، عاشق ، ارشاد ، نثار ، اقبال اورد یگر افراد کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ حملہ میں زخمی افراد کو ملکی کے ایک اسپتال میں داخل کیا گیاہے۔ مذکورہ حملوں کی وجہ ابھی معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ ملکی پولیس نے کاؤنٹر معاملہ درج کرلیا ہے۔
منگلور اسسٹنٹ کمشنر کی ہدایت پر 800ٹرک غیر قانونی ریت کے ساتھ ضبط
بنٹوال 24؍ ستمبر (فکروخبرنیوز) منگلور اسسٹنٹ کمشنر کی ہدایت پر ریوینیو افسران کی جانب سے سنگابیٹو ، سراپیڈی میں کی گئی چھاپہ مارکارروائی میں غیر قانونی طور پر جمع کی گئی 800ٹرک ریت ضبط کیے جانے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔ ضبط شدہ ریت کی مالیت 29.60لاکھ روپئے لگائی گئی ہے۔ تعلقہ کے تحصیلدار پرندار ہیگڈے نے کہا کہ مجرم پر جرمانہ لاگو کیا جاسکتا ہے یا پھر اس کے خلاف مجرمانہ معاملہ درج کیا جاسکتا ہے۔اطلاعات کے مطابق مذکورہ علاقے کے لوگوں کی جانب سے مختلف جگہوں پر غیر قانونی طور پر ریت جمع کیے جانے کی شکایات موصول ہونے کے بعد منگلو رکے اسسٹنٹ کمشنر نے متعلقہ تعلقہ کے حکام کو اس کے متعلق خبر دی جس کے بعد غیر قانونی طور پر جمع کیے جانے کے یقین کے بعد ریت ضبط کی گئی ۔ بتایا جارہا ہے کہ ریت تعلقہ کے مختلف علاقوں سے ضبط کی گئی ہے جو مختلف افراد کی ملکیت والی زمین پر جمع کی گئی تھی۔ 100 ٹرک ریت مانی نلکور گاندھی روڈ سے ، 150ٹرک ریت مانی نلکور کے ماونا کٹے بار کے قریب سے ، 150 ریت ٹرک سرپاڈی سے ، 30ٹرک ریت گاندھی روڈ کے مختلف جگہوں سے ، 60ٹرک ریت مانی نلکور کے اگر پنڈی علاقے سے اور 40ٹرک ریت مانی نلکور ماجالو ہاؤس کے قریب سے اور 70ٹرک ریت سنگا بیٹو سے اور کرپے نامی علاقے سے 200ٹرک ریت ضبط کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مختلف لوگوں نے اس تعلق سے متعلقہ حکام اور محکمہ سے بار بار شکایتیں کی تھیں لیکن اس پر کوئی کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے بالآخر عوام نے اسسٹنٹ کمشنر سے شکایت کی جس کی ہدایت پر مذکورہ کارروائی کی گئی ہے۔ عوام کا یہ بھی کہنا ہے کہ متعلقہ پولیس تھانہ کے اہلکاروں کو اس کی جانکاری ملنے کے بعد متعلقہ محکمہ کو اس کی کاشکایت کی گئی تھی لیکن اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
Share this post
