لڑائی میں ثالثی کا کردار ادا کرنے والے نوید کی موت

اے جے ڈیسوزا نامی شخص اپنی اسکوٹر کے ذریعہ گیٹ سے نکل رہا تھا جبکہ اسی وقت ایک ٹیمپو بھی گیٹ سے اندر آرہا تھا۔ اس دوران اے جے ڈیسوزا نے ٹیمپو ڈرائیور کو پیچھے لینے کے لیے کہا لیکن ڈرائیور اس کی ایک نہیں سنی او راپنی ضد پر اڑا رہا۔ جب لڑائی بہت زیادہ بڑھ گئی تو نوید نے ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے معاملہ کو رفع دفع کرانے کی کوشش کی ۔ اس بات سے ناخوش اے جے ڈیسوزا نے اپنی بائک سے چھرا نکالا اور نوید کے پیٹ میں گھونپ دیا جس کی وجہ سے وہ سخت زخمی ہوگیا۔ فوری طور پر وہاں موجود لوگوں نے زخمی نوید کو منیپال اسپتال منتقل کیا تھا جس کے بعد اس کی خراب حالت کو دیکھتے ہوئے منگلور کے ایک نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں کل رات زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ منگلور کے وینلاک اسپتا ل میں نوید کی لاش لینے پہنچے مقتول کے بھائی عبدالواحد نے کہا کہ اس معاملہ کی تحقیقات کرتے ہوئے انہیں انصاف دلایا جائے۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو آدمیوں کے درمیان جاری لڑائی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے آگے بڑھنے والے شخص کا قتل کیاجاتا ہے ، یہ بات ناقابلِ معافی ہے۔ ہمارا دل ٹوٹ ہوچکا ہے اور ہم انصاف چاہتے ہیں ۔ انہوں نے اپنا مطالبہ سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ قاتل کو پھانسی دے کر کیفرِ کردار تک پہنچایاجائے۔ ملحوظ رہے کہ مذکورہ معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے جس کے خلاف دفعہ 302,307 اور 506 کے تحت معاملہ درج کرلیا گیا ہے ۔ کاپو پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے۔ 

Share this post

Loading...