جہاں کئی سارے مقابلے دلچسپ رہے وہیں، فائنل میچ بڑا ہی دلچسپ رہا ،کبھی ایک پوائنٹ سے آگے پیچھے تو کبھی برابری پر آکر شائقین کو سکتہ میں ڈال رہے تھے۔ ایک وقت میں دونوں ٹیمیں برابری پر پہونچی تو بونس پوائنٹس نے لائن کو سبقت دے دی اور اس طرح یہ خوبصور ت و دلفریب ٹورنامنٹ کے خوبصورت ٹرافی پر لائن ٹیم نے اپنا قبضہ جماتے ہوئے ایک بار پھر ثابت کیا کہ بھٹکل کی مضبوط ترین ٹیم لائن ہے۔ جہاں تک سیمی فائنل کا تذکرہ کیا جائے تولبیک اور پرشورام کے مابین کا مقابلہ کانٹے دار رہا جس میں لبیک نے آٹھ پوائنٹس سے جیت درج کرتے ہوئے فائنل میں اپنے جگہ بنالی تھی ۔ دوسرے سیمی فائنل میں لائن نے کٹاویرا کو چھ پوائٹنس سے ہراتے ہوئے فائنل میں اپنی جگہ یقینی بنالی ۔ ملحوظ رہے کہ یہ ٹورنامنٹ اپنی نوعیت کا منفرد ٹورنامنٹ تھا جس میں ملک بھر کے کھلاڑیوں نے اپنے کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے شائقین کا دل جیت لیا ۔ اس ٹورنامنٹ کی خاص بات یہ رہی کہ تقریباً ہر ٹیم میں نیشنل لیول کے کھلاڑی نےحصہ لیا ۔ بیسٹ آل راؤنڈر لبیک کے ناگیش نائک ، بیسٹ رائڈر کا ایوارڈ ہندوستان کبڈی ٹیم کے کپتان راکیش کمارکو دیا گیا جنہوں نے اپنا انعام لبیک کے کھلاڑی انل کے نام کرتے ہوئے شائقین سے خوب داد حاصل کی ۔ بیسٹ کیچر کا ایوارڈ کٹاویراکے کھلاڑی کے نام رہا ۔ چوتھے انعام کے حقدار پرشورام قرار دئیے گئے جبکہ تیسرے انعام کے لیے کٹاویرا کو آواز دی گئی ۔لائن ٹیم کی طرف سے اس ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہر ہ دکھانے والے انڈین ٹیم کے موجودہ کپتان راکیش کمار نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو عزت انہیں ریاستِ کرناٹک میں ملتی ہے وہ کہیں نہیں ملتی ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہندومسلم کے اس بھائی چارگی کے ماحول میں مجھے نہیں لگتا کہ کوئی دہشت گرد یہاں رہتا ہو۔ انہوں نے سب شائقین کاشکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دلایا کہ جب جب بھی بھٹکل میں کھیلنے کی دعوت دی جائے گی وہ ضرور حاضر ہوں گے ۔ سیمی فائنل مقابلوں سے پہلے یہاں میزبان اسوسی ایشن نے اپنے ٹیم کے سلور جوبلی کے موقع پر پرانے کھلاڑی اور دیگر کئی اہم عہدیدارن و علماء کرام کو اعزاز سے نوازتے ہوئے ان کی خدمتوں کااعتراف کیا۔ اور اس موقع پر ٹورنامنٹ کے کنوینر جناب مولوی عزیزالرحمٰن ندویؔ نے اعلان کیا کہ اگلے سال انشاء اللہ نیشنل لیول کبڈی ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جائے گا۔
Share this post
