کمٹہ: گیس ٹینکر حادثہ میں مرنے والوں کی تعداد 5 ہوگئی (مزید ساحلی خبریں)

اس سے پہلے مرنے والے والے افراد کی شناخت بی جے پی مہیلا مورچا کی ریاستی صدر جیا شری پٹگار (55) اور اس کے بیٹے بھرت (24) کی حیثیت سے کرلی گئی تھی جبکہ یکم ستمبر کو واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد سخت زخمی حالت میں منیپال اسپتال منتقلی کے دوران ناگوانی جٹو پٹگار (84) ہلاک ہوگئیں تھیں۔ بتایا جارہا ہے کہ اس واقعہ میں کئی افراد جھلس گئے تھے جن میں ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے سات افراد بھی شامل ہیں ۔زخمی افراد کا علاج منیپال میں جاری ہے ، ڈاکٹروں کے مطابق گیس ڈرائیور سمیت پانچ افراد کی حالت اب بہتر ہے ۔ ملحوظ رہے کہ یکم ستمبر کی صبح پانچ بجے منگلور سے بیلگام جانے والی ایک گیس ٹینکر کا پہیہ اچانک پھٹنے سے ٹینکر بے قابو ہوگیا اور تیس فٹ کھائی میں جاگرا جس کی وجہ سے گیس رسنے کے بعد آس پاس میں واقع مکانات آگ کی زد میں آنے سے کئی افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعہ کی وجہ سے کئی جانور بھی آگ کی زد میں آنے سے ہلاک ہوگئے تھے۔ صبح سویرے لگی اس آگ کو بجھانے کے لیے ضلع کے مختلف تعلقوں کے علاوہ پڑوسی ضلع اڈپی سے بھی فائربریگیڈ گاڑیاں پہنچ گئیں تھیں اور مسلسل کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا تھا۔ 


راستہ درستگی کام کے خلاف مقامی لوگوں کا شدید احتجاج 

عوام نے گرفتار شدگان کی رہائی کا کیا مطالبہ 

منگلور 03؍ ستمبر (فکروخبرنیوز) جوکٹے ریلوے گیٹ کے قریب ایس ای زیڈ کو جانے والے راستہ کی درستگی کام شروع ہوتے ہی مقامی لوگوں نے اس کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے کام روک دئیے جانے کا واقعہ منظر عام پر آیا ہے۔یاد رہے کہ ڈپٹی کمشنر اے بی ابراہیم نے راستہ درستگی کے احکامات جاری کرنے کے بعد پولیس کمشنر کے نا م لکھے گئے ایک خط میں اس بات کی وضاحت کی تھی کہ مذکورہ علاقے میں راستہ درستگی کا کام کرنے والے ملازمین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پولیس کے انتظامات کیے جائیں۔ذرائع کے مطابق اس کام کو روکنے کے لیے سیکڑوں کی تعداد میں لوگ منیر کاٹی پلی نامی شخص کی قیادت میں جمع ہونا شروع ہوگئے اور راستے پر لیٹ گئے۔ پولیس کے سمجھابجھانے کے بعد بھی جب ان لوگوں نے راستہ خالی نہیں کیا تو پولیس نے احتجاجیوں کو گرفتار کرلیا۔ اب تک عورتوں سمیت تقریباً چوتیس افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتاری کی خبر پھیلتے ہی سیکڑوں کی تعداد میں لوگ سورتکل پولیس تھانہ کے باہر جمع ہوگئے اور گرفتار شدہ افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔ پولیس نے تھانہ کے باہر جمع بھیڑ کو دیکھتے ہوئے کئی گرفتار شدگان کو پنمبور پولیس تھانہ منتقل کیا جہاں منتقلی کی خبر ملتے ہی کئی افراد پنمبور پولیس تھانہ کے باہر بھی جمع ہوگئے اور رہائی کے مطالبے کو لے کر بیٹھ گئے۔ذرائع کے مطابق ایم آر پی ایل نے ڈی وائی ایف آئی کے خلاف کام میں رکاوٹ ڈالنے پر کیس درج کرلیا ہے ۔ ڈی وائی ایم آئی کے ضلعی سکریرٹی سنتوش بجل نے کہا کہ ایس ای زیڈ کنٹراکٹر لائنسنس کے بغیر کام کررہے ہیں۔ اس سے پہلے پنچایت نے معاملہ کے حل ہونے تک کام بند کرنے کے احکامات جاری کردئیے گئے تھے لیکن انہوں نے کام شروع کرکے پنچایت کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے جبکہ ہم پنچایت کے احکامات کی عزت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کارخانوں کا علاقے جوکٹے کے قریب واقع ہونے کی وجہ سے ہم نے اس کام کی مخالف کی تھی اور ہمارا یہ احتجاج معاملہ حل ہونے تک جاری رہے گا۔ پولیس نے احتجاجیو ں کی قیادت کرنے والے منیر کاٹی پلا اور ددیگر لوگوں کے خلاف سورتکل اور پنمبور پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا ہے۔ 

Share this post

Loading...