کوپل 03 مئی 2023(فکروخبرنیوز/ڈائجی ورلڈ) جے ڈی (ایس) کے رہنما اور سابق وزیر اعلی ایچ ڈی کمارسوامی نے بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی اور پوچھا کہ جب لوگ سیلاب اور خشک سالی کی وجہ سے پریشان تھے تو انہوں نے کرناٹک کا دورہ کیوں نہیں کیا؟
انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کوپل میں میڈیا والوں سے بات کرتے ہوئے پوچھا کہ مودی نے کرناٹک کا اس وقت دورہ نہیں کیا جب لوگ شدید سیلاب اور خشک سالی کی وجہ سے پریشان تھے۔ لیکن وہ انتخابی وقت کے دوران بار بار ریاست کا دورہ کرتے ہیں، روڈ شو کرتے ہیں اور لوگوں کو ہاتھ ہلا کر واپس چلے جاتے ہیں۔ مودی حکومت میں عوام کو کس طرح فائدہ ہوا؟ جے ڈی (ایس) لیڈر نے وزیر اعظم پر تنقید کی کہ ان کی پارٹی کا کوئی نظریہ نہیں ہے۔ انہوں نے ہماری مدد سے حکومت کیسے بنائی؟ جب بی جے پی نے جے ڈی (ایس) کے ساتھ اقتدار کا اشتراک کیا تو کیا انہیں ہمارا نظریہ قابل قبول معلوم ہوا؟
کمارسوامی نے کہا کہ مودی سے شروع ہونے والی بی جے پی کی پوری قیادت، وزیر داخلہ امیت شاہ اور دیگر وزراء الیکشن کے وقت ریاست میں سفر کر رہے ہیں لیکن جب عوام کو تکلیف ہو رہی ہے تو وہ غائب ہوجاتے ہیں۔
جے ڈی (ایس) لیڈر نے پورے کرناٹک خطہ میں بی جے پی کی شراکت کو جاننے کی کوشش کی۔ کرشنا آبی تنازعات کے ٹریبونل نے ایک دہائی قبل اپنی حتمی رپورٹ دے دی تھی لیکن اس خطے میں آبپاشی کے منصوبے بند پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس دونوں قومی پارٹیاں علاقے کے لوگوں کی خدمت کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
کمارسوامی نے جل جیون مشن پر مودی کے دعووں اور پائپ کے ذریعے پینے کے پانی کی فراہمی کے وعدے کا مذاق اڑایا اور وزیر اعظم سے کہا کہ وہ بتائیں کہ جل جیون مشن کے تحت کس گاؤں کو فائدہ ہوا ہے۔
جے ڈی (ایس) لیڈر نے کانگریس پارٹی کو نہیں بخشا اور حیرت کا اظہار کیا کہ بجرنگ دل پر پابندی لگا کر اسے کیا حاصل ہوگا اور وہ جاننا چاہتے تھے کہ کیا اس سے ریاست میں امن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب وہ اقتدار میں تھے تو انہوں نے بجرنگ دل پر پابندی کیوں نہیں لگائی؟
جے ڈی (ایس) لیڈر نے کہا کہ مودی کا جادو ختم ہوگیا ہے اور لوگ ریاست میں بی جے پی کی حکمرانی، 40 فیصد بدعنوانی اور دیگر مختلف گھوٹالوں سے تنگ آچکے ہیں۔ مودی کے اقتدار میں آئے نو سال گزر چکے ہیں۔ اس کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔ مودی کی مہم سے بی جے پی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کانگریس لیڈر سدارامیا پر بھی تنقید کی اور انہیں موقع پرست قرار دیا۔
Share this post
