کے ایس آرٹی سی بس کو لگی آگ :تمام مسافر محفوظ (مزید اہم ترین ساحلی خبریں)

اہم شاہراہ توسیعی معاملہ :پرورگاہ (موگلی ہونڈا ) کے مقیمین نے یاددادشت پیش کی

بھٹکل : 2 اپریل 2017(فکروخبرنیوز) اہم شاہراہ توسیعی منصوبے سے پرورگاہ (موگلی ہونڈا ) اہم شاہراہ کے کنارے پر واقع گھروں کو شدید نقصان پہنچنے سے بچانے کے لیے وہاں کے مقیمین نے اسسٹنٹ کمشنر کو ایک یادداشت پیش کی جس میں انہوں نے گھروں کے تحفظ کی بات کہتے ہوئے فلائی اوور بنانے کی پیشکش کی ہے۔ یادداشت میں انہوں نے اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ اہم شاہراہ کے توسیعی منصوبہ سے سب سے زیادہ شہر میں اسی علاقہ میں نقصان ہورہا ہے اور اکثر گھر اس کی زد میں آتے ہیں جس سے وہاں کے مکین بے گھر ہوجائیں گے اور ان کے پاس رہنے کے لیے کوئی دوسرا مکان بھی نہیں رہے گا ۔ اگر اہم شاہراہ اتھاریٹی کی جانب سے گھر کی قیمت بھی مل جائیں تو اس مہنگائی کے دور میں اس قیمت میں بھٹکل میں نہ تو کوئی جگہ خریدسکتے ہیں اور نہ گھر تعمیر کرسکتے ہیں۔ اس لیے اس علاقہ میں فلائی اوور کی تعمیرکرائی جائے جس سے اکثر گھر کو نقصان پہنچنے سے رہ جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پچیس تیس گھر جانے کے مقابلہ میں دو تین گھروں کو نقصان پہنچنا زیادہ آسان ہے اورفلائی اوورتعمیر ہوجانے کی صورت میں جن کے گھروں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے وہ اس بات پر راضی بھی ہیں۔ وہاں کے مقیمین نے اب ہائی وے اتھاریٹی سے درخواست کی ہے کہ یادداشت میں پیش کیے گئے ان کے مطالبات کو پورا کرتے ہوئے انہیں نقصان سے بچانے میں ان کا تعاون کریں۔ 

ملکی میں پیش آیا بھیانک سڑک حادثہ ;ایک شخص ہلاک ، چھ زخمی 

منگلور : 02 اپریل 2017(فکروخبرنیوز) لاری اور بس کے درمیان پیش آئے بھانک تصادم میں ایک شخص کے ہلاک ہونے کی واردات جمعہ کے روز پیش آئی ہے۔ حادثہ میں چھ افراد زخمی ہوگئے ہیں جس میں ایک گیارہ سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔ مہلوک شخص کی شناخت جوئی ڈیسوزا (26) مقیم کارکلا کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ حادثہ کس طرح پیش آیا کسی کو اس کا علم نہیں ہے تاہم مختلف ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق منگلور سے منیپال جانے والی ایک تیز رفتار بس سڑک کے کنارے کھڑی کی گئی ایک لاری سے جاٹکرائی جس سے بس پر سوار ایک شخص ہلاک ہوگیا اور چھ زخمی ہوگئے۔ حادثہ پیش آتے ہی آس پاس کے لوگ جمع ہوگئے اور زخمیوں کو اسپتال پہنچانے میں اپنا تعاون پیش کیا۔ حادثہ کی وجہ سے اہم شاہراہ میں کچھ دیر کے لیے ٹرافک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ 

کرسی کارخانہ میں لگی آگ سے مدرسہ کو بھی اپنے زد میں لیا 

کارخانہ کا ایک مزدور اور مدرسہ کے استاد جاں بحق 

بنگلور : 02 اپریل 2017(فکروخبرنیوز) ایک کرسی کارخانہ میں آگ لگنے سے دو افراد کے جاں بحق ہونے کی واردات میسور روڈ پر ونیایکا نگر میں جمعہ کے روز پیش آئی ہے۔ جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت مہتاب (27) مقیم دہلی اور مدرسہ کے استاد مولانا عبدالحفیظ (35) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق ایک سال قبل ہی مولانا کی شادی ہوئی تھی ، انہوں نے اپنے پیچھے ایک بیوہ اور ایک بچہ کو چھوڑا ہے۔ فائربریگیڈ عملہ کا کہنا ہے کہ مولانا اس وقت جاں بحق ہوگئے جب وہ نماز کی تیاری کررہے تھے۔ ان کی لاش جائے نماز پر ملی ہے۔ مقامی افراد اور فائر بریگیڈ عملہ نے دیگر افراد کی جان بچانے میں کامیابی حاصل کرلی۔ عمارت کے مالک ابراہیم کلیم اللہ اور اس کے اہلِ خانہ میں سے آٹھ افراد اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوگئے۔ بتایا جارہا ہے کہ اس عمارت کے نچلے فلور پر کرسیوں کا ایک کارخانہ تھا جبکہ تیسری منزل پر ایک مدرسہ تھا۔ ذرائع کے مطابق کارخانہ کے ملازمین 12:40 پر نماز کے لیے نکلے جبکہ گھر کا مالک بھی 12:50 منٹ پر نماز کے لیے جانے کے دوران نچلی منزل سے بدبو آنے لگی اوردیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت آگ کی زد میں آگئی۔ بھیڑ کی وجہ سے فائر بریگیڈ کی گاڑی بھی جائے واقعہ پر نہیں پہنچ سکی۔ آگ پر قابو پانے کے دوران ہنومیش اور کانسٹیبل کرشنا مرتھی شدید زخمی ہوگئے۔ کہا جارہا ہے کہ مدرسہ میں اسی(80) طالب علم زیر تعلیم ہیں لیکن جمعہ کے روز چھٹی ہونے کی وجہ سے ایک بڑا حادثہ ٹل گیا ہے۔ 

Share this post

Loading...