کونکن ریلوے لائن پر مٹی کے تودے گرنے سے کئی ٹرینیں متأثر، ہزاروں مسافر پریشان

چپلون15؍جولائی 2024 : شدید بارش کی وجہ سے اتوار کو چپلون کے قریب مٹی کے تودے گرنے سے کونکن ریلوے کی ٹریفک روک دی گئی۔ اس کی وجہ سے کونکن ریلوے کے مسافر 13 گھنٹے سے زیادہ وقت سے پھنسے ہوئے ہیں۔ کونکن ریلوے پر کئی مقامات پر ایکسپریس ٹرینیں کھڑی ہیں۔ اس میں سے کوچیویلی ایکسپریس ٹرین (کوناکن ایکسپریس ٹرین) چپلون اسٹیشن پر پچھلے 13 گھنٹوں سے کھڑی ہے۔ ابتدائی طور پر مسافروں کو بتایا گیا کہ یہ ٹرین 4 گھنٹے تاخیر سے چلے گی۔ تاہم پیر کی صبح بھی یہ ایکسپریس ٹرین چپلون اسٹیشن پر کھڑی ہے۔ جس کی وجہ سے کونکن ریلوے کے مسافر برہمی کا اظہار کر رہے ہیں۔

ابتدائی طور پر بتایا گیا تھا کہ کونکن ریلوے سے ٹرین چار گھنٹے لیٹ ہے۔ اس کے بعد رات بھر ریلوے انتظامیہ کی جانب سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔ ریلوے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ممبئی جانے کے لیے صبح سے ہی ایس ٹی بسوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ تاہم ایکسپریس ٹرین میں مسافروں کی بہت زیادہ تعداد کو دیکھتے ہوئے مسافروں کی جانب سے یہ سوال پوچھا جارہا ہے کہ ایس ٹی بسوں کا نظام کس حد تک کافی ہوگا۔ کل رات سے ریلوے نے کوچیویلی ایکسپریس میں مسافروں کے لیے پینے کے پانی یا کھانے کا کوئی انتظام نہیں کیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹرین میں بیت الخلا میں پانی نہیں ہے جس سے مرد و خواتین مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ اس سب کی وجہ سے کونکن ریلوے کے مسافر کافی ناراض ہیں۔

کھیڈ اور ونہرے دیوانکھٹی کے اسٹیشنوں کے درمیان دراڑ پڑنے کی وجہ سے کونکن ریلوے کی ٹریفک روک دی گئی۔ سب کو انتظار ہے کہ یہ ٹریفک کب شروع ہو گی۔ اس ٹریک پر کئی ایکسپریس ٹرینیں پھنسی ہوئی ہیں۔ وہ پیچھے یا آگے نہیں بڑھ سکتے۔ اس لیے سری گنگا نگر ایکسپریس کو کامتھے اسٹیشن پر، مانڈوی ایکسپریس کو کھیڈ اسٹیشن پر، تیجس اور جنشتابدی ایکسپریس کو رتناگیری، ساونت واڑی دیوا کو دیوانکھاوتی اسٹیشن پر روک دیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے رتناگیری اور رائے گڑھ اضلاع میں بارش کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ اتوار کو ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے دونوں اضلاع میں کئی ندیوں میں طغیانی آگئی۔ کل وششتھی ندی کا پانی چپلون شہر میں داخل ہوا۔ فی الحال بارش کم ہونے سے سڑکوں پر جمع پانی کم ہوگیا ہے۔ تاہم رتناگیری میں موسلا دھار بارش ہے۔ اس کی وجہ سے رتناگیری اور رائے گڑھ کے اسکولوں کو بھی چھٹی دے دی گئی ہے۔

Share this post

Loading...