معروف کالجوں میں میرٹ کی بنیاد پر ہونے والے داخلے کی وجہ سے اردو و ہندی میڈیم کے طلبہ کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا تھا ۔ حکومت نے بھی اسے اہم مسئلہ بتاتے ہوئے دس فیصد او بی سی ریزرویشن کا اعلان کیا تھا ، لیکن اس سال مختلف کالجوں میں ہوئے داخلے میں مسلم طلبہ کی تعداد مایوس کن رہی ۔ بیشتر کالجوں کے فیزکس و کیمسٹری شعبے میں صرف ایک یا دو مسلم امیدواروں کو ہی داخلہ ملا ہے ۔ ریاستی اقلیتی کمیشن نے کالج انتظامیہ کے رویے کو افسوسناک بتاتے ہوئے اس معاملے پر محکمہ تعلیم سے جواب مانگنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وہیں اس معاملے میں کالج انتظامیہ نے کچھ کہنے سے انکار کردیا۔کولکاتہ کے لیڈی برابورن بیتھون جیسے اہم کالج تو اقلیتی طلبہ کو داخلہ ہی نہیں دینا چاہتے ہیں ۔ جو 80 سےزیادہ فیصد مارکس لا ئے ہیں ، انہیں بھی داخلہ نہیں مل رہا ہے ، جبکہ حکومت نے تعلیمی اداروں میں دس فیصد او بی سی ریزرویشن کا اعلان کیا ہے ۔ مسلم او بی سی اے کٹیگری میں آتے ہیں۔ تفتیش پر پتہ چلا کے کئی کالجوں میں صرف ایک مسلم طالبہ کو داخلہ ملا ۔ وزیر اعلی کے دس فیصد او بی سی ریزرویشن پر کالج انتظامیہ کا کہنا ہے ہم اسے ابھی نہیں مان سکتے ۔ اگلے دو تین برسوں کے بعد اس پر عمل کیا جائے گا ۔
Share this post
