کے ایم ڈی سی کے چیرمین مسعود کا بھٹکل دورہ(مزید ساحلی خبریں )

موصوف نے مزید کہا کہ مسلمانوں میں تعلیمی بیداری لانے اور ان کو تعلیمی ترقی دلانے کے لیے کئی ایک اسکیمیں چل رہی ہیں جن سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمارے نوجوان تعلیمی میدان میں ترقی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے کے لیے غیر سودی اسکیم شروع کی گئی جس کے تحت خواہشمند طلباء تعلیمی قرضہ لیتے ہیں اور اس کے ذریعہ اپنی تعلیم مکمل کرتے ہیں۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد جب اقتصادی میدان میں وہ قدم رکھتے ہیں اور اپنا بالاقساط اپنا قرضہ ادا کرتے ہیں۔ اقتصادی طور اقلیتوں کو مضبوط کرنے کے لیے جو اسکیمیں تیار کی گئی ہیں ان کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا چھوٹے کاروبار کے لیے اس سے پہلے پچیس ہزار روپئے کی رقم مختص کی گئی تھی لیکن اب اس کو بڑھا کر پچاس ہزار روپئے کیا گیا ہے ۔ ایک ایکڑ یا اس سے زائد زمین کی مالکوں کے لیے مفت میں بورویل کھدوائے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنی زمین کا استعمال کرتے ہوئے ملک کو ترقی دلانے کی کوشش کرے۔ تعلیم سے فراغت کے بعد ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور ان کو کام دلانے کے لیے کوچنگ کلاسس شروع کرنے جارہے ہیں جہاں ان کو دو یا تین مہینے تربیت دے کر ان کو اس قابل بنایا جاتا ہے کہ وہ کسی کمپنی میں کام حاصل کرسکے ۔ بھٹکل میں اس سینٹر کو قائم کرنے کے لیے ہم نے انجیرئنگ کالج کے پرنسپال سے بات چیت بھی کی ہے اور جلد ہی وہاں یہ سینٹر قائم کیا جائے گا ۔ تنظیم کے اس خصوصی نشست میں انہوں نے حاضرین کے کئی سارے سوالات کے جوابات دئیے۔ بھٹکل کے اس خصوصی دورے پرموصوف نے دفتر فکروخبرکا بھی دورہ کیا ۔ ایڈیٹر فکروخبر مولانا انصار عزیز ندوی نے مسلمانوں کی پسماندگی کو دور کرنے کے سلسلہ میں کی جانے والی کوششوں کے تعلق سے کچھ سوالات کیے ۔ انہوں نے اپنے جوابات میں اس بات کو واضح کیا کہ مسلمان تعلیمی طور پر ترقی کررہے ہیں اور ان کے لیے کے ایم ڈی سی کے تحت خصوصی اسکیمیں جاری کی گئی ہیں تاکہ اس کے ذریعہ سے وہ فائدہ اٹھاتے ہوئے مزید تعلیمی میدان میں ترقی کرے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں سے ربط رکھنے کے لیے ہر ضلع میں ایک سینٹر قائم کیا گیا ہے اور اس سینٹر کے تحت ضلع کے تعلقہ میں سینٹر کے ذمہ داران میں دو مرتبہ آکر اقلیتوں کے مسائل سنتے ہیں اور ان کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہورہا ہے کہ ہم کو اقلیتوں کے مسائل سے واقفیت ہوجاتی ہے اور اس کے بعد ہم اس کو حل کرنے کے لیے لائحہ عمل تیار کرتے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ اس محکمہ سے تعلق رکھتے ہوئے تمام اسکیموں سے فائدہ اٹھانے کی ہر شخص کوشش کرے ۔

(اس موقع پر اور بھی کئی اہم سوالات جو بالخصوص بجٹ میں اضافہ ؟اورعہدہ سنبھالنے کے بعد نو مہینے میں کتنے کام ہوئے؟اسکیموں کو لے کر طلباء سے کی جانے والی شکایت اور کس طرح اسکیموں سے طلباء اُٹھاسکتے ہیں ،جیسے سوالات کئے گئے ہیں، ان سب کی ویڈیو اورتفصیلات عنقریب پیش کی جائیں گی۔)


منگلور : شرپسندوں نے پھر ایک بار ایک نوجوان کو ظلم کا نشانہ بنانے کی کوشش کی 

فریقین کے درمیان کچھ دیر کے لیے کشیدگی 

منگلور 09؍ ستمبر (فکروخبرنیوز) شہر کے ہمپن کٹا علاقے میں واقع ایک شاپنگ مال میں مختلف ادیان سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے کو دیکھنے کے بعد شرپسندوں نے ان کو روک کر اس پر حملہ کیے جانے کی کوشش کرنے کی واردات پیش آئی ہیں جس کی وجہ سے کچھ دیر کے لیے حالات کشیدہ ہوگئے۔ اطلاع کے مطابق شوپنگ مال میں کیرلا سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان دو لڑکیوں کے ساتھ نظر آیا جن میں ایک لڑکی اس کی برادری سے تعلق رکھتی تھی جبکہ ایک لڑکی کا تعلق دوسرے مذہب سے تھا۔ نوجونوں کی ایک ٹیم نے انہیں روک کر ان سے پوچھ تاچھ کے بہانے لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ اس دوران فریق مخالف سے تعلق رکھنے والے چند نوجوان موقعۂ واردات پر پہنچنے کے بعد کچھ دیر کے لیے ماحول گرما گیا اور کشیدگی دیکھنے میں آئی۔ موقعہ پر پہنچی پولیس نے حملہ کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے لڑکے اور دو لڑکیوں کو پولیس تھانہ لے گئے۔ بتایا جارہا ہے کہ مذکورہ لڑکا اور دو لڑکیاں ایک ہی کالج میں تعلیم حاصل کرتی ہیں۔ بندرگاہ علاقے کی پولیس نے نوجوان پر حملہ کرنے کی کو شش کرنے والوں کے خلاف معاملہ درج کرلیا ہے۔ 


طالب علم کو زدوکوب کرنے پر استاد کے خلاف شکایت درج 

بنٹوال 09؍ ستمبر (فکروخبرنیوز) بذریعہ وھاٹس اپ گردش کررہی ایک ویڈیو جس میں ایک طالب علم کو استاد کی جانب سے گالیاں دینے کے ساتھ ساتھ زدوکوب کیا جارہاتھا،اس اُستاد کے خلاف معاملہ درج کرلیے جانے کی خبر موصول ہوئی ہے۔ اطلاع کے مطابق یہ واقعہ چند دن قبل پیش آیا لیکن وھاٹس میں گردش کرنے کی وجہ سے دلت لیڈر شیشپا نے وٹھل پولیس تھانے میں متعلقہ استاد کے خلاف معاملہ درج کرلیا گیاہے۔ درج شدہ معاملہ میں وٹھل پولیس تھانہ کے انسپکٹر کو اس معاملہ کی تحقیقات کرنے اور ملزم سوماسندرا شاستری کے خلاف سخت کاروائی کامطالبہ کیاہے ۔ ویڈیو میں ایک استاد ویدا کیمپ میں ایک لڑکے کی پٹائی کرتا ہوانظر آرہا ہے جس کے ایک ہاتھ پر پلاسٹر چڑھا ہوا ہے ۔ذرائع کے مطابق طالب علم کی کسی غلطی کی وجہ سے استاد کی جانب سے یہ سخت سزا دی گئی۔ بچے وخواتین کے محکمہ میں مذکورہ واقعہ کی شکایت کی گئی ہے۔ پولیس نے معاملہ درج کرنے والے کو مزید معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔ 

Share this post

Loading...