بھٹکل : یکم اکتوبر 2022(فکروخبرنیوز) ہندوستان کے موجودہ حالات ہمیں یہ سبق دے رہے ہیں کہ کفر متحد ہوچکا ہے جبکہ ہمیں قرآن کی تعلیمات عام کرنے اور اس کی تبلیغ کے لیے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ انسان پر حالات ہماری بداعمالیوں کا نتیجہ ہے جس کی وجہ سے ظالموں کو مسلط کیا جاتا ہے۔ ان حالات میں اپنے اعمال درست کرنے کی ضرورت ہے۔ ان باتوں کا اظہار قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی نے کیا۔ مولانا موصوف جماعت کے سالانہ اجلاس سے اپنادرد بیان کررہے تھے۔ مولانا نے معاشرہ کی کمزوریوں کی طرف حاضرین کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ ہم میں خود کو درست کرنے کی فکر ہی نہیں ہے۔ سالوں سے وراثت کے حقوق نہیں دے رہے ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ اپنے بیویوں اوربیویاں اپنے شوہروں کے حقوق سے غافل ہیں۔ ہم حالات کا جتنا بھی رونا روئے جب تک اپنی اصلاح کی فکر نہیں ہوگی حالات ہم پر آتے رہیں گے۔ مولانا نے جماعت سے دلی وابستگی رکھنے جناب اسماعیل چڈوباپا شاہ بندری کی وفات پر اپنے گہرے دکھ کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ انسان کی زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں ، اس وقت کے آنے سے پہلے ہمیں موت کے بعد والی زندگی کی تیاری کرنی ہے۔
استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا یاسین نائیطے ندوی نے معاشرہ کی چند برائیوں کا تدکرہ کرتے ہوئے اس کی اصلاح پر زور دیا اور کہا کہ ہم دوسری قوموں کا دیکھا دیکھی بہت سی چیزیں کرتے ہیں جس سے ہمیں باز آنا چاہیے۔ مولانا نے خصوصی طور پر بال اور کپڑوں کے اسٹائل پر اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ جو جس قوم کی مشابہت اختیار کرے گا گویا وہ بھی ان میں شامل ہوگا۔
جماعت کے نائب صدرِ دوم ڈاکٹر زبیر صاحب نے کہا کہ ہمیں اپنے اولاد کی تربیت پر زور دینے کی ضرورت ہے۔ اولاد کی بتدریج بڑھتی عمر کے ساتھ ہماری توجہ بھی ان پر ہونی چاہیے بلکہ ہمارے نگرانی نہیں انہیں رکھنے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح ہمارے اندر اتحاد واتفاق پیدا کرتے ہوئے ایسے لیڈران کا انتخاب کرنے کی ضرورت ہے جو قوم کی صحیح رہنمائی کرسکے۔
جناب اسماعیل چڈوباپا شاہ بندری کے انتقال پر جماعت کی جانب سے تعزیتی قرارداد جناب طلحہ سدی باپا صاحب نے پیش کی۔
جنرل سکریٹری جناب اسماعیل جوباپو نے جماعت کی رپورٹ پیش کی ۔ مولانا مدرک حاجی فقیہ ندوی نے دارالقضاء کی رپورٹ پیش کی۔
Share this post
