بھٹکل 02/ جولائی 2019(فکروخبر نیوز) مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل کے زیر اہتمام آج عازمینِ حجاج کے لیے ایک تربیتی کیمپ کاانعقاد کیا گیا جس میں علماء نے حج اور عمرہ کے مسائل بیان کرتے ہوئے نیت کو خالص کرنے اور اس راہ میں پیش آنے والی دشواریوں پر صبر کرنے کی تلقین کی۔ قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی نے کہا کہ اس سفر میں سب سے زیادہ صبر کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ ادھر دو تین سالوں سے حج کاموسم گرمی میں پڑرہا ہے اور عرب کی گرمی کا اندازہ ہم میں سے ہر ایک کو ہے۔ لہذا ہمیں ہر وقت صبر کرنے کی ضرورت پڑے گی اور اس سلسلہ میں کبھی پریشانیوں کا سامنا کرناپڑے گا جس کو بشاشت سے برداشت کرتے ہوئے اعمالِ حج پورے اخلاص کے ساتھ کرنے ہوں گے۔ مولانا نے حج کے اراکین کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے حج تمتع پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ مولانا نے کہا کہ حج کے لیے انتخاب اللہ کی جانب سے ہوتا ہے اور اس میں روپئے پیسوں کا کوئی دخل نہیں ہوتا ہے۔ تاریخ کی کتابوں میں سینکڑوں واقعات درج ہیں جن کے بارے میں گمان بھی نہیں کیا جاسکتا تھا یہ شخص حج کے سفر پر روانہ ہوسکتا ہے۔ اللہ کی طرف سے توفیق ملنے کے بعد جب حج کے سفر پر ہم روانہ ہورہے ہیں تو ہمیں وہاں کے اعمال آداب کی رعایت کے ساتھ کرنے چاہیے اور کوشش اس بات کی کرنی چاہیے کہ ہم سے کوئی غلطی نہ ہونے پائے۔
استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا سمعان خلیفہ ندوی مدینہ منورہ کے آداب بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس شہر سے مسلمانوں کی کئی یادیں وابستہ ہیں۔ اللہ کے نبی ﷺ کا یہ شہر رہا ہے اور کئی تاریخیں مقامات بھی یہاں موجود ہیں، لہذا ہمیں اس بات کی کوشش کرنی چاہیے کہ ان مقامات پر پہنچتے ہی وہاں پیش آنے والے مقامات کی یادیں تازہ ہوجائیں اور ہم اس تصور کی دنیا میں محو ہوجائیں جب اللہ کے نبی ﷺ اور ان کے جانثاروں نے اپنا سب کچھ اس دین کے لیے قربان کردیا تھا۔ مولانا موصوف نے درود شریف کے آداب اور اس کے فوائد پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اللہ کے نبی ﷺ پر درود بھیجنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا ہے کہ قیامت کے دن ان کی شفاعت نصیب ہوگی نیز یہ گناہوں کے معاف ہونے اور درجات کے بلند ہونے کا بھی سبب بنتا ہے۔ لہذا جب ہم ان کے شہر میں جارہے ہیں تو ہمیں وہاں کے آداب کی پوری رعایت رکھنی چاہیے اور زیادہ سے زیادہ اللہ کے نبی ﷺ پر درود وسلام بھیجنا چاہیے۔ مولانا نے کہا کہ ہم جب اس مبارک پر سفر پر روانہ ہورہے ہیں تو ہم اس بات کی کوشش کریں کہ ہمارا وقت زیادہ سے زیادہ عبادتوں میں گذریں۔ ہماری نمازیں حرمین شریفین میں ہوں اور ہر نماز تکبیر اولیٰ کی پابندی کے ساتھ ادا کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ مولانا نے مدینہ منورہ سے متعلق مزید تفصیلات بھی بیان کیں۔ مغرب کے قریب یہ کیمپ اختتام کو پہنچا۔
Share this post
