کیرلا سے تعلق رکھنے والے افراد کو کرناٹک میں داخلہ کے لیے شدید مزاحمت کا سامنا ، منفی آر ٹی سی پی آر کے بغیر کرناٹک میں داخل ہونے والوں کو پولیس نے کیا واپس

منگلورو، 02 اگست2021(فکروخبرنیوز/ذرائع) منفی آر ٹی پی سی آر رپورٹ کے بغیرتلپاڑی سرحد کے ذریعہ کرناٹک میں داخل ہونے والے کیرلا سے تعلق رکھنے والے افراد کو پولیس نے آج واپس بھیج دیا۔ بین ریاستی سرحد پر ٹریفک جام ہوگا۔ یاد رہے کہ کرناٹک نے ریاست میں داخلہ کے لیے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ لازمی کردیا ہے ۔ ۔کرناٹک حکومت نے ہفتہ کے روز کیرلا میں انفیکشن میں اضافے کے پیش نظر سرحدی اضلاع میں کوویڈ کیسز کو روکنے کے لیے تازہ ہدایات جاری کی تھیں۔ بین ریاستی سرحد پران شرائط کو نافذ کرنے کے بعد کیرلا سے کرناٹک میں داخل ہونے والے افراد کو سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے تالپاڈی کے قریب شاہراہ پر تقریبا 15 منٹ تک روڈ بلاک کیا جس کی وجہ سے ٹریفک شدید متأثر ہوا۔  مشتعل افراد نے کہا کہ کرناٹک کے 'اچانک فیصلے' نے کاسر گوڈکے لوگوں کو متاثر کیا ہے جو کام، طبی، تعلیم اور دیگر مقاصد کے لیے منگلورو پر انحصار کرتے ہیں۔ انہوں نے سرحد پر کووڈ ٹیسٹنگ کا نظام واپس لانے اور لوگوں کو اندر جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ منجیشور پولیس نے کہا کہ وہ ان لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کریں گے جنہوں نے شاہراہ کو بلاک کیا۔ ایک شخص جس نے مبینہ طور پر پولیس کے ساتھ بدتمیزی کی جب اس نے RTPCR رپورٹ مانگی تو اسے حراست میں لے لیا گیا۔ پیر کی صبح تک، جنوبی کنیرا ضلعی انتظامیہ سرحد پر ٹیسٹ کر رہی تھی۔  رپورٹ مثبت آنے پر انہیں واپس بھیجا جارہا ہے۔  ڈی کے ڈپٹی کمشنر کے وی راجندر نے کہا کہ نئی ہدایات کے پیش نظر جانچ بند کر دی گئی ہے جو کہ ریاستی سرحد عبور کرنے والے تمام افراد کے لیے منفی آر ٹی پی سی آر رپورٹ کو لازمی قرار دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب سے کسی بھی شخص کو آر ٹی پی سی آر کی رپورٹ کے بغیر تالپاڈی عبور کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اوراس کو سختی سے نافذ کرنے کے لیے مزید پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ تاہم پیر سے شروع ہونے والے منگلور یونیورسٹی کے سمسٹر امتحانات کے لیے سرحد پر آنے والے کئی کیرالہ طلباء کو ہال ٹکٹ اور کالج کا شناختی کارڈ پیش کرنے کے بعد جانے کی اجازت دی گئی۔

Share this post

Loading...