ممبئی حملوں میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرنے کے لئے امریکہ بھر پور تعاون کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا کہ نریندر مودی خوابوں کی دنیا میں آباد ہیں جو آئین کی دفعہ 370 کی منسوخی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گھڑی کی سوئیوں کو پیچھے نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت ہند نے تقریباً 65 سال قبل جموں و کشمیر کے بارے میں جو فیصلہ کیا تھا وہ درست تھا اور اس میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔ خطہ کشمیر ہمارے لئے ایک پھول کی مانند ہے جسے کسی صورت مسلنے نہیں دیں گے۔ علاوہ ازیں ہندوستان نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردانہ حملے اکثر سرحد پار سے ہوتے ہیں جبکہ ایسے حملوں کو روکنے کیلئے امریکہ اور نئی دہلی کے درمیان سٹرٹیجک پارٹنر شپ کے ذریعے اندرونی سلامتی کا فروغ انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت دہشت گردی کے بدترین چیلنج کا سامنا ہے اور سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہ حملے سرحد پار سے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام ممالک کا ایک دوسرے کے ساتھ تعاون انتہائی اہم ہے۔ادھر وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے کہا ہے کہ پاکستانی سرزمین ہندوستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، امریکہ کے ساتھ مل کر کارروائیوں سے گریز نہیں کرینگے۔ ممبئی حملوں میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرنے کے لئے امریکہ بھر پور تعاون کر رہا ہے۔ نئی دہلی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ہندوستان کے خلاف درپردہ جنگ شروع کی گئی ہے اور ہندوستان گزشتہ کئی برسوں سے اس جنگ کا سامنا کر رہا ہے اور اس سے باہر نکلنے کی بھرپور کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی جو کسی بھی رنگ میں ہو اسے قبول نہیں کیا جائے گا بلکہ ملک دشمن عناصر کے خلاف ہندوستان کارروائیاں عمل میں لانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گا۔
بابری مسجد کی شہادت کی 21وی برسی کے موقع پر
مختلف مسلم سیاسی تنظیموں کی اپیل پر مکمل کا میاب اور پر امن
بیدر۔06دسمبر(فکروخبرنیوز) بیدر وہ ضلع بیدر میں قدیم تاریخی بابری مسجد کی شہادت کی 21وی برسی کے موقع پر مختلف مسلم سیاسی تنظیموں کی اپیل پر یوم سیاہ مکمل کا میاب اور پر آمن رہا . آج نماز فجر سے ہی مساجد میں لوگ عبادت اور بابری مسجد کی دوبارہ اُسی مقام پر تعمیر کے لئے خصوصی دعاٗوں کے علاوہ شہدائے بابری مسجد دعائیں کرتے دیکھے گئے ۔ اور ضیعف العمر افراد اور نو جوانوں و خوتین میں نفل روزہ رکھ کر بابری مسجد کی باز یابی کے لئے دعائیں کیں ۔ نماز جمعہ سے قبل اور دعا سے پہلے آئمہ مساجد میں مصلیان کو مخا طب کرتے ہوئے تلقین کی کہ خصوصی عبادتوں اور دعاؤں کے ذریعہ نہایت ہی نظم و ضبط کے ساتھ اللہ کے گھر بابری مسجد کی دوبارہ تعمیر کے لئے اللہ سے دعاکریں ۔کُل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین بیدر کی اپیل پرنمازِ جمعہ کے موقع پر شہر کی مُختلف مساجد میں ایک قرار داد نعرہ تکبیر کی گونج میں منظور کروائی گئی ۔ بعد ازاں گاوان چوک بیدر سے جناب محمد حبیب الرحمن قائد مجلس کی نگرانی میں ایک وفد دفتر ڈپٹی کمشنر بیدر پہنچ کر ضلع مستقر آفیسر کی توسط سے صدر جمہوریہ ہند و زیر اعظم ہند کو یادداشت پیش کی یادداشت میں بتایا گیا ہے کہ آج سے ٹھیک 21سال پہلے 6؍ڈسمبر1992ء کو تاریخی بابری مسجد کو شہید کرکے ہندوتوادی تنظیموں اور شر پسند عناصر نے آزاد اور سیکولر ہندوستان کا منہ ساری دنیا میں کالا کردیا ۔اور6؍ڈسمبر کو ساری دنیا کی سیکولر عوام بالخصوص مسلمانانِ عالم ’’یومِ سیاہ ‘‘ کے طور پر منانے لگے۔ آج مسلمانانِ بیدرکا یہ عظیم اجتماع جمعہ کے موقعہ کُل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین کی جانب سے پیش کردہ اس قرار داد کی بھر پور تائید کرتے ہوئے بابری مسجد کی شہادت پر اپنے شدید غم وغصہ کا اظہار کرتا ہے ۔اور صدرِ جمہوریہ ہند اور وزیراعظم ہند سے پُزور مطالبہ کرتا ہے کہ بابری مسجد کو اسی مقام پر دوبارہ تعمیر کرے اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے مسجد کی ملکیت سے متعلق جملہ دستاویزات الہ آباد ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ کو منتقل کرتے ہوئے روزانہ سماعتوں کے ذریعہ بعجلت ممکنہ اس کی ملکیت کا فیصلہ کرے اور مسجدمسلمانوں کے حوالے کرے ۔یہ اجتماع اس بات کا بھی مطالبہ کرتا ہے کہ بابری مسجد کی شہادت میں ملوث تمام سفید پوش مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے اُنھیں کیفر کردار تک پہنچائے ۔انصاف کے منتظر مسلمانانِ ہند کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے کو ہے کیونکہ انصاف میں دیری از خود ایک ناانصافی ہے ۔محمد حبیب الرحمنسرپرستِ مجلس بیدر‘سید منصور احمد قادری صدر مجلس بیدر نے ا س موقع پر مُخاطب کیا ۔محمد عاطف پٹیل ایڈوکیٹ معتمد مجلس ‘مرزا فہیم بیگ(خازن)‘ محمد غوث قریشی ‘ محمد عبدالعزیز منا بھائی مجلسی رکن بلدیہ‘ شیخ اظہر ‘سید میر عدنان علی جاگیر دار‘سید صغیر احمد‘و دیگر مجلسی قائدین کی کثیر تعداد موجود تھی ۔اسی طرح کرناٹک مسلمس ویلفیر اسو سی ایشن بیدر ‘کرناٹک سوشیل ڈیولپمنٹ اسو سی ایشن نے بھی ایک تحریر یادداشت جناب محمد سیف الدین سہیل ‘اور محمد فراست علی ایڈوکیٹ کی قیادت میں ضلع مستقر آفیسر کی توسط سے صدر جمہوریہ ہند کو ایک یادداشت پیش کی گئی ۔اس موقع پر محمد فہیم پٹیل ‘محمد شجاعت علی خان ‘اکبر گادگی ‘کلیم ‘محمد عمر ‘اے رحمن خان ‘مجتبی خان ‘و دیگر قائدین کے علاوہ شہر کے نوجوانوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔
جناب کے رحمن خان بیدر ضلع پنچایت کے اجلاس ہال میں منعقدہ
اقلیتی طبقات اور مقامی قائدین کے اجلاس میں شرکت کریں گے
بیدر۔06دسمبر(فکروخبرنیوز)مرکزی وزیر برائے اقلیتی بہبود کا7؍ڈسمبر کو بیدر کے دور ہ پر آرہے ہیں ۔ان کے دورہ کے تفصیلات اس طرح ہیں جناب کے رحمن خان 9بجے صبح حیدرآباد کے گورنمنٹ گیسٹ ہاؤس آئیں گے۔ اور وہاں سے براہ کوکٹ پلی ‘بی ای ای ایل ‘سنگا ریڈی ۔ظہیرآباد سے ہوتے ہوئے بیدر کے سرکاری گیسٹ ہاؤس 12بجے پہنچے گے۔12:20بجے بیدر ضلع پنچایت کے اجلاس ہال میں منعقدہ اقلیتی طبقات اور مقامی قائدین کے اجلاس میں شرکت کریں گے ۔1 بجے بیدر کے شاہین پی یو کالج میں چل رہی گورنمنٹ کوچنگ تھرو ٹیبلیٹ پی سی کے پروگرام میں شرکت کریں گے ۔2:30بجے جنواڑہ میں واقع نئی تعمیر کردہ اقلیتی ہاسٹل بلڈنگ کا افتتاح کریں گے ۔3تا4بجے بیدر کے قدیم سرکاری دواخانہ میں مقامی قائدین کے ساتھ عوامی اجلاس میں شریک رہیں گے ۔4بجے بیدر کے سرکاری دواخانہ کے پروگرام سے نکل کر 7بجے حیدرآباد کے گورنمنٹ گیسٹ ہاؤس پہنچے گے ۔
ملک کے ہر میڈیکل کالج میں سپر سپیشلٹی بلاک قائم کرنے کا فیصلہ ۔۔غلام نبی آزاد
نئی دہلی ۔06دسمبر(فکروخبر/ذرائع)مرکزی سرکار نے ملک کے ہر ایک میڈیکل کالج میں سپر سپیشلٹی بلاک قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس سلسلے میں اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جب کہ صحت شعبے کو مزید وسعت دی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق کولکتہ میں ایک تقریب میں حصہ لینے کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے صحت کے مرکزی وزیر غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ مرکزی سرکار نے ملک کے ہر میڈیکل کالج کو نئی جان دینے کے لیے مزید کئی اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام میڈیکل کالجوں میں اب ’’سپر سپیشلٹی ‘‘بلاک قائم کیا جائے گا جس کے لیے مرکزی وزارت صحت رقومات فراہم کرے گی۔ یو این این کے مطابق ایک سوال کے جواب میں صحت کے مرکزی وزیر غلام نبی آزاد نے کہا کہ میڈیکل کالجوں میں سپر سپیشلٹی بلاک قائم کرنے سے ضرورت مند لوگوں کو کافی فائدہ ملے گا۔ کینسر بیماری کی روکتھام اور اس سلسلے میں مریضوں کو فراہم کی جا رہی سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ کینسر مریضوں کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکار ملک بھر میں صحت شعبے کو وسعت دے رہی ہے اور سرکار صحت شعبے کو کامیابیوں کی بلندیوں تک لینے کی وعدہ بند ہے۔ صحت کے وزیر نے کہا کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کی سرکار سنجیدہ ہے۔ذرائع کے مطابق صحت کے مرکزی وزیر غلام نبی آزاد نے کہا کہ مرکزی وزارت صحت نے ملک میں صحت شعبے کو متحرک کرنے اور اسے نئی جہت دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے تاکہ لوگ بہتر طبی سہولیات کا فائدہ اٹھا سکیں۔
مہنگائی کے طوفان پر وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا اظہار تشویش
نئی دہلی ۔06دسمبر(فکروخبر/ذرائع) وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے آج واضح الفاظ میں مہنگائی کی مار کو بطور چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا کہ سرکار ملک کے عوام کو یقین دلاتی ہے کہ اس صورت حال پر جلد قابو پایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق نئی دہلی میں آج ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ مہنگائی پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کو سرکار نے ایک چیلنج کے طور قبول کیا ہے اور سرکار اس معاملے کو عنقریب حل کرے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اقتصادی صورت حال تیزی سے سدھر رہی ہے اور سرکار مختلف مرحلوں پر کام کر رہی ہے تاکہ عوام کو راحت دی جائے۔ وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے واضح اعلان کیا کہ سرکار مہنگائی اورقیمتوں کی صورت حال سے پوری طرح آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سطح پر ٹھوس اور موثر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاہم مہنگائی کے لیے بین الاقوامی حالات بھی ذمہ دار ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی معاشی حالت میں حالیہ کئی مہینوں کے دوران کافی مثبت تبدیلی درج کی گئی ہے۔
نیلسن منڈیلا کا انتقال ،مختلف ملکوں میں ماتم کا اعلان، پارلیمنٹ کا اجلاس بھی ملتوی
نئی دہلی ۔06دسمبر(فکروخبر/ذرائع )جنوبی افریقہ کے نوبل انعام یافتہ اور سابق صدر نیلسن منڈیلا کا آج جہانگبرگ میں انتقال ہو گیا جس کے باعث دوسرے ملکوں میں ماتم کی لہر دوڑ گئی جب کہ ہندوستانی پارلیمنٹ کا اجلاس بھی سوموار تک ملتوی کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق 95سالہ نیلسن منڈیلا کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زمبانے بتایا کہ جنوبی افریقہ منڈیلا جیسے سپوت سے محروم ہو گیا ہے۔ منڈیلا کی عمر 95برس تھی اور وہ تقریباً 27سال تک جیل میں رہنے کے بعد 1994سے1999تک جنوبی افریقہ کے صدر رہے جس کے بعد انہوں نے دوبارہ صدر بننے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے نسلی امتیاز کے خلاف جو جدوجہد کی اس کی وجہ سے وہ پوری دنیا میں مشہور ہو گئے اور انہیں نوبل انعام بھی ملا۔ منڈیلا جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر تھے۔ جیل میں انہیں قیدی نمبر46664سے پکارا جاتا تھا۔ اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے علاوہ دنیا بھر کے لیڈروں نے منڈیلا کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے جب کہ کئی ملکوں نے سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ہندوستان میں خراج عقیدت ادا کرنے کے بعد پارلیمنٹ کا اجلاس بھی ملتوی کر دیا گیا۔
Share this post
