بھٹکل میں دو روز سے جاری ضلع کاروار کا اجتماع کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر

جناب فاروق صاحب کی رقت آمیز دعا پر اجتماع کا ہوا اختتام ، زندگی کے ہر شعبہ میں اللہ کی رضا حاصل کرنے کی کوشش پر دیا گیا زور 

بھٹکل : یکم جنوری 2019(فکروخبر نیوز) شہر میں دو روز سے جاری کاروار ضلع کا اجتماع کل رات رقت آمیز دعا کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا۔ جناب فاروق صاحب بنگلور نے آخری مجلس میں اپنے مخصوص انداز میں دعا کرائی جس سے حاضرین کے دل پسیج گئے اور آنسوؤں کی لڑی شروع ہوگئی۔دو روز سے جاری بیانات میں علماء اور ذمہ داروں نے اپنے ایمان کو اس دنیا سے بچاکر لیجانے کی فکر کے ساتھ آنے والی نسل تک اس دین کی دعوت کو پہنچانے کے لیے ہمیں تیار ہونے کی دعوت دی ۔ بیانات میں نصیحت کی گئی کہ ہم اپنے دین پر اس طرح قائم رہیں کہ دنیا کی بڑی سے بڑی طاقت ہمارے ایمان کے سامنے جھک جائے ، ہم اپنی زندگی ایمان ویقین پر ڈالنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھروالوں کی بھی فکریں کرنے والے بنیں ۔ کل بعد عصر کی نشست میں مولانا اکبر شریف صاحب نے معاشرتی زندگی میں ایک دوسرے کو معاف کرنے اور اپنے اعمال میں اخلاص پیدا کرنے کی تلقین کی تو وہیں آخری نشست میں جناب فاروق صاحب بنگلور نے اپنے دین پر مضبوطی کے ساتھ قائم رہنے کی نصیحت کرتے ہوئے دعوتی ذمہ داری کو پوری کرنے کے لیے اپنا جان اور مال لگانے کی بات کہی ۔ انہوں نے کہاکہ یہ جان اور یہ مال اللہ کی عطاکردہ بڑی نعمتیں جس پر ہر انسان کو شکر بجالا نا چاہیے اور صحیح شکر یہ ہے کہ اس کو اللہ کے بتائے ہوئے احکامات کے مطابق چلانے کی کوشش کریں ، ہمارا ہر عمل اللہ کی رضا کے لیے ہونا چاہیے اور کوئی بھی عمل کرنے سے قبل ہم یہ ضرور سوچیں کہ اس عمل سے اللہ راضی ہوگا یا پھر ہمارا یہ عمل اللہ کو ناراض کرنے والا بن جائے گا۔ انہوں نے اللہ کے محبوب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طور طریقے اپنی زندگی میں لانے کی طرف حاضرین کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ اس میں اللہ تعالیٰ نے ہماری دنیا اور آخرت دونوں کی فلاح اور کامیابی رکھی لیکن افسوس کہ اس کو چھوڑ کر انسان دوسروں کے طور طریقوں کو اپنی زندگی میں لاکر اس پر فخر بھی محسوس کرتا ہے اور یوں اس کے ایمان کے درجات میں کمی آنے لگتی ہے اور ایمان کمزورہونے لگتا ہے۔
اس اجتماع سے کئی ایک جماعتیں اللہ کے راستے میں نکلیں اور سب سے پہلے اپنی اصلاح کی فکر کے ساتھ ناتواں کندھوں پراللہ کی طرف سے ڈالی گئی دعوتی ذمہ داری کو ادا کرنے کے لیے اپنی قربانیاں پیش کیں۔ 
اجتماع میں تمام تر انتظامات اس طرح کیے گئے تھے جس کی تصدیق اجتماع میں موجود ہر ایک نے کی۔ چھت اور فرش سے لے کر روشنی ، پانی ، طعام اور پارکنگ کی سہولیات بہت ہی بہترین رہے ، پارکنگ میں نوجوانوں نے جاں توڑ کوشش کرتے ہوئے جالی روڈ سے گذرنے والی گاڑیوں کو پیش آنے والی دشواریوں کو پہلے حل کردیا۔ اہم شاہراہ سے اجتماع گاہ جانے والی سڑک سے صرف جانے کی اجازت تھی اور واپسی پر سواریاں بدریہ کالونی ، موسیٰ نگر کی طرف موڑ دی گئیں تھیں اور وہاں سے گذکر نوائط کالونی یا مدینہ کالونی سے ہوتے ہوئے اہم شاہراہ پہنچتی تھیں۔ پارکنگ کے خصوص انتظامات کے لیے محکمۂ پولیس نے بھی اپنا تعاون پیش کیا۔اس دوروزہ اجتماع میں ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں نے حصہ لیتے ہوئے اس سے وجود میں آنے والے خیر سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔ 

Share this post

Loading...