بھٹکل: 10جون 2020 (فکروخبرنیوز)کورونا وائرس کے وبائی مرض کے دوران آن لائن تعلیم کا رجحان زور پکڑتا جا رہا ہے اور اس دوران تعلیمی ادارے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے والے کم عمر بچوں کو بھی آن لائن کلاسز کا پابند بنا رہے ہیں جس سے والدین ، بچے اور ٹیچرز بھی کافی پریشانی میں ہیں ، وہیں اب ریاست کے پرائمری اور ثانوی تعلیم کے محکمہ نے ایک والدین بچوں اور ٹیچرز کو بڑی راحت دیتے ہوئے ایل کے جی سے 5ویں تک کے بچوں کے لئے آن لائن کلاسز پر پابندی لگادی ہے
NIMHANS کے ڈائرکیکٹر کی جانب سے 6 سال سے بڑے طلبا کے لئے ہی آن لائن کلاسز کی تجویز اور لاک ڈاون کے دوران والدین کی مسلسل شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ " تعلیمی ادارے "کنڈر گارڈن " بچوں کے لئے بھی آن لائن کلاسز کو لازمی بنا رہیں ہیں" یہ فیصلہ لیا گیا ہے
محکمہ کے عہدیداروں سے میٹنگ کے بعد وزیر تعلیم ایس سریش کمار نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے آج دو بڑے فیصلے لئے ہیں، جس میں ایک ایل کے جی ، یو کے جی اور پرائمری کلاسوں کے لئے آن لائن کلاسوں کو فوری طور پر بند کیا جائے ، حتی کہ آن لائن کلاسز کے نام پر نجی اداروں کی جانب سے جو فیس وصول کی جا رہی ہے اس پر بھی مکمل پابندی لگادی ہے ،
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے پہلے ہی اسکولوں کے نام سرکلر جاری کیا ہے جس میں ہدایت دی گئی ہےکہ اسکول آن لائن کلاسوں کے نام پر فیس وصول نہیں کریں گے
اور وبائی مرض کی وجہ سے مالی مسائل کی وجہ سے 2020 -21 تعلیمی سال کے لئے تعلیمی فیس میں اضافہ بھی نہیں کیا جائے گا
تاہم وزیر موصوف نے کہا کہ دوبارہ اسکول کھلنے کے سلسلہ میں اب تک کوئی وضاحت موجود نہیں ہے ، اس بناپرطلبا کو تعلیمی سرگرمیوں میں شامل کرنےکے لئے تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور بچوں کے علم میں اضافہ کے لئے رہنما اصول تیار کرنے کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے ، جس کے سربراہی پروفیسر ایم کے سری دھر کریں گے
Share this post
