09؍ مئی 2023 : کرناٹک اسٹیٹ کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے ریاست کے شہریوں سے 10 مئی کو ہونے والے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالتے وقت بدعنوانی پر غور کرنے کی درخواست جاری کی ہے۔ ایسوسی ایشن نے ریاست میں بڑھتے ہوئے بدعنوانی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی پروجیکٹوں میں مانگے گئے 40% کمیشن کی وجہ سے کئی ٹھیکیداروں کی جانیں چلی گئی ہیں اور عوام خراب، خطرناک اور جان لیوا انفراسٹرکچر کے ساتھ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ عوامی منصوبوں میں 40% کمیشن پہلے ہی کئی ٹھیکیداروں کی جانیں لے چکا ہے۔ عوام بھی ناقص، خطرناک اور جان لیوا انفراسٹرکچر کے ساتھ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ کیمپنا نے زور دے کر کہا کہ جمہوریت اس وقت کام کرتی ہے جب لوگ اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ ڈالیں۔ بدعنوانی ہمارے اجتماعی ضمیر کو گہرا نقصان پہنچاتی ہے۔‘
ٹھیکیداروں نے الزام لگایا تھا کہ 2019 میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد وزیر، ایم ایل اے اور اہلکار ایک پروجیکٹ کی لاگت کا 40 فیصد رشوت کے طور پر مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق دیہی ترقی اور پنچایت راج وزیر کے ایس ایشورپا نے اسی قدر رشوت طلب کی تھی۔ سنتوش کی موت اپریل 2022 میں خودکشی سے ہوئی تھی اور موت سے قبل اس نے اپنے ایک دوست کو بھیجے گئے پیغام میں مبینہ طور پر ایشورپا کو اپنی خودکشی کی "واحد وجہ" قرار دیا تھا۔
ایسوسی ایشن نے اس سے قبل دھمکی دی تھی کہ اگر ان پر واجب الادا رقم ادا نہ کی گئی تو وہ تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں ڈسٹرکٹ کلکٹر کے دفتر کے سامنے احتجاج کرے گی۔ اسوسی ایشن نے بنگلورو میں چیف منسٹر کی رہائش گاہ کا محاصرہ کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تعمیرات عامہ، آبپاشی اور بروہت بنگلورو مہانگرا پالیکے (بی بی ایم پی) سمیت مختلف سرکاری محکموں کے ٹھیکیداروں کو 22,000 کروڑ روپے سے زیادہ جاری ہونے باقی ہیں۔
Share this post
