بنگلور30؍ ستمبر 2023 (فکروخبرنیوز) بنگلورو پولیس نے شیواجی راؤ جادھو (41) کو کرناٹک کے داونگیرے ضلع سے 15 سے زیادہ ترقی پسند کنڑ مصنفین اور مفکرین کو دھمکی آمیز خطوط بھیجنے پر گرفتار کیا ہے۔ جادھو کو سنٹرل کرائم برانچ (CCB) کے جاسوسوں نے گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ وہ ایک ہندو گروپ کا رکن تھا لیکن اس نے یہ نہیں بتایا کہ کون سا گروپ ہے۔
ملزم پچھلے دو سالوں سے دھمکی آمیز خطوط لکھ رہا تھا جس کی وجہ سے ہدف بنائے گئے مصنفین نے متعدد مواقع پر چیف منسٹر سدارامیا سے ملاقات کی اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
خطوط میں جادھو نے کے ویربھدرپا، بی ایل وینو، بنجاگیرے جے پرکاش، بی ٹی للیتا نائک، اور وسندھرا بھوپتی سمیت مصنفین کو ہندوتوا کے خلاف جانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے آخری دن گنیں۔ شیواجی 'سہشنا ہندو' کے طور پر دستخط کرتے تھے۔
جون 2023 میں جب مصنفہ ڈاکٹر وسندھرا بھوپتی نے بنگلورو کے باسویش نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تو اسے صرف تین دن بعد اسی فرد کی طرف سے ایک دھمکی آمیزخط موصول ہوا۔ اس خط میں پولیس کو شامل کرنے کے اس کے فیصلے پر سوال اٹھایا گیا تھا اور اسے اس کے خلاف خبردار کیا گیا تھا، اس کا مطلب یہ تھا کہ یہ اس کی طرف سے ایک غیر دانشمندانہ اقدام تھا۔ "میں نے اس بارے میں کسی کو نہیں بتایا تھا، نہ ہی میڈیا میں اس کی اطلاع دی گئی تھی، لیکن پھر بھی اس شخص کو معلومات مل گئیں۔ اس نے میرے خاندان کو مزید پریشان کر دیا کیونکہ اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ یا تو مجھے قریب سے ٹریک کیا جا رہا ہے یا یہ بھی کہ پولیس کے کسی قریبی نے معلومات لیک کر دی ہیں۔ ان مصنفین کے مطابق جن سے دی نیوز منٹ نے بات کی، خط میں ہمیشہ ان مصنفین کی طرف سے فرقہ واریت کے خلاف دیے گئے کسی بھی عوامی بیان کو تارگیٹ کیا گیا تھا۔
22 اگست کو ترقی پسند مفکرین، ادیبوں اور دانشوروں کے ایک گروپ نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا سے ملاقات کی۔ ممتاز مصنفین کے مارولاسدپا اور وسندھرا کی قیادت میں وفد نے ان مسلسل خطرات کے بارے میں بات کی جن کا وہ 15 ماہ سے زیادہ عرصے سے سامنا کر رہے تھے۔ اجتماعی طور پرانہوں نے متعدد شکایات درج کیں، جن میں سات فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کی گئیں۔ اس کے باوجود اس معاملے میں بہت کم پیش رفت ہوئی تھی، اور دھمکی آمیز خطوط برقرار تھے۔ سدارامیا کے ساتھ ملاقات کے بعد کانگریس کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد پہلی بارحکومت نے تحقیقات سینٹرل کرائم برانچ (سی سی بی) کو سونپی۔
کیس کو اسپیشل ونگ سی سی بی کے حوالے کردیا گیا اور فارنسک سائنس لیبارٹری (FSL) کے ماہرین نے پایا کہ تمام خطوط ایک ہی شخص نے لکھے تھے لیکن مختلف اضلاع اور تعلقہ سے پوسٹ کیے گئے تھے۔ خطوط کے نتیجے میں وزیر داخلہ جی پرمیشورا نے پولیس کو ہدایت دی تھی کہ مصنفین کو مناسب سیکورٹی فراہم کی جائے۔
ٹی این ایم کے شکریہ کے ساتھ
Share this post
