کرناٹک ایم ایل سی انتخابات میں بی جے پی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ، بی جے پی اور کانگریس 11-11 سیٹیوں پر کامیاب ، جی ڈی ایس کو ملی دو سیٹیں

بنگلورو15 دسمبر 2021 (فکروخبرنیوز/ذرائع) حکمران بی جے پی کرناٹک  ایم ایل سی انتخابات اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ پارٹی 11 سیٹوں پر جیت درج کرنے میں کامیاب رہی اور کانگریس نے بھی اتنی ہی تعداد سیٹیں حاصل کی۔ انتخابات میں سب سے زیادہ ہارنے والی علاقائی پارٹی جے ڈی (ایس) صرف دو سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ بی جے پی کے سابق وزیر رمیش جارکی ہولی کے بھائی لکھن جارکی ہولی نے بی جے پی لیڈر مہانتیش کاواتگیمٹھ کے خلاف الیکشن لڑا اور انہیں تیسرے نمبر پر دھکیل کر جیت درج کرنے میں کامیاب رہے۔

37 سیٹوں کے ساتھ بی جے پی 75 رکنی کونسل میں اکثریت حاصل کرنے میں ایک سیٹ سے کم ہے۔ تاہم حکمران جماعت کونسل میں بلوں کی منظوری اور نئی قانون سازی کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے رحم و کرم پر نہیں رہے گی۔ ۔ فی الحال 75 رکنی کونسل میں 37 حکمران بی جے پی، 26 کانگریس، 11 جے ڈی (ایس) اور ایک آزاد امیدوار ہے۔ نومنتخب ارکان موجودہ ارکان کی مدت ختم ہونے کے بعد 5 جنوری کے بعد چارج سنبھالیں گے۔

یوسف شریف عرف سکریپ بابو، کانگریس کے سب سے امیر امیدوار جنہوں نے 1,753 کروڑ روپے کے اثاثوں کا اعلان کیا تھا، بنگلورو اربن سے بی جے پی امیدوار ایچ ایس گوپی ناتھ سے ہار گئے۔

بی جے پی کی تعداد 26 سے بڑھ کر 37 ہو گئی ہے اور کانگریس کی نشستیں 29 سے کم ہو کر 26 ہو گئی ہیں۔ جے ڈی (ایس) کی 13 سے کم ہو کر 11 رہ گئی ہے۔ 11 کونسل ممبران کی میعاد اگلے سال جون تک ختم ہو جائے گی۔

بیلگاوی میں حکمراں بی جے پی کی شکست پارٹی لیڈروں کے لیے اچھی نہیں رہی کیونکہ وہ سرگوشی سے اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ بیلگاوی کو بی جے پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ ضلع سے 13 ایم ایل اے، 2 ایم پی اور ایک راجیہ سبھا ممبر ہونے کے باوجود ہار کی وجہ سے پارٹی کو سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے ریاستی بی جے پی کو چیلنج کیا ہے کہ وہ بیلگاوی میں بی جے پی امیدوار کی شکست کے پس منظر میں سابق وزیر رمیش جارکی ہولی کے خلاف کارروائی شروع کرے۔ یہ انتخابات 10 دسمبر کو ہوئے تھے۔

Share this post

Loading...