بنگلورو 5 جون 2024 : عام انتخابات کے نتائج کے بعد اب ہار کی وجوہات کا پتہ لگانے کا سلسلہ چل پڑا ہے۔
کانگریس میں 2023 میں اکثریت کے ساتھ کانگریس حکومت بننے کے باوجود کانگریس کے دعویٰ کے مطابق یہاں سیٹیں نہیں مل سکیں جس کا کانگریسی لیڈران کو سخت صدمہ پہنچا ہے۔
کانگریس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ کرناٹک میں 20 سے زائد سیٹیں جیتیں گے لیکن وہ صرف 9 سیٹوں پر سمٹ کر رہ گئی۔
کہا جارہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس اپنی ضمانتوں پر پراعتماد رہی اور یہ ان کے لیے نتائج کے اعتبار سے مہنگا ثابت ہوا۔ کانگریسی رہنما ان ضمانتوں کی آڑ میں 2023 کے اسمبلی نتائج کا جادو چلنے کی امید میں تھے لیکن اس میں انہیں حتی المقدور کامیابی نہیں ملی جس کا وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بھی کیا ہے۔
ٹی این ایم میں شائع خبر کے مطابق دارالحکومت بنگلورو ، جنوبی کرناٹک میں گیارنٹی اسکیموں کا جادو نہیں چلا۔
اس کے ساتھ ساتھ شمالی کرناٹک میں پیش آئے نیہا ہیرے مٹھ اور انجلی کے قتل کے بعد پیدا شدہ حالات کی وجہ سے انہیں یہاں کامیابی نہیں مل سکی۔
حیدرآباد کرناٹک جس میں بیدر ، کلبرگی ، رائچور ، یادگیر، بلاری ، وجئے پورا اور کوپل کے اضلاع شامل ہیں یہاں کی 6 سیٹوں پر کانگریس نے جیت درج کی۔
ان اضلاع میں کانگریس کے ضمانتوں نے اپنا جادو دکھایا ۔ اس کے ساتھ ساتھ مسلم ووٹوں کا اتحاد بھی کانگریس کے لیے فیصلہ کن رہا۔
لیکن اپنے دعوے کے مطابق سیٹیں نہ ملنے کے باوجود کانگریس لیڈران خوش ہیں کہ انہوں نے بی جے پی سے 2019 میں جیتی ہوئے سیٹیں دوبارہ حاصل کیں۔
Share this post
