کرناٹک میں ایک گاؤں ایسا بھی جہاں صرف تین گھنٹے بجلی اور ہفتہ میں ایک یا دو بار پانی فراہم کیا جاتا ہے

karnataka,

بنگلورو29؍ اکتوبر2022(فکروخبر/ذرائع) ترومگونڈنا ہلی ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جو بنگلورو کے کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے سے صرف 20 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ لیکن ہوائی اڈے کے قریب ہونے کے باوجود، تقریباً 1,200 کی آبادی والے گاؤں کو روزانہ صرف تین گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے اور ہفتے میں ایک یا دو بار پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

منتخب نمائندوں کی دہائیوں سے جاری بے حسی پر ناراض، گاؤں والوں نے گزشتہ ہفتے 'کیا ہمارے ایم ایل اے اور دیگر لیڈرز زندہ ہیں' کے عنوان سے ایک بینر لگا کر اور اسے چپلوں کے ہار پہنا کر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

اس میں جے ڈی (ایس) کے دیوناہلی ایم ایل اے نثارگا نارائن سوامی ایل این کے انتخابی حلقے میں آنے والے گاؤں میں کیے گئے آدھے پکے ترقیاتی کاموں کی تصویریں بھی تھیں اور غیر موجود پروجیکٹوں کے نام پر فنڈز کے غلط استعمال کی تحریریں بھی تھیں۔

ایک دیہاتی ہرشا نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ گاؤں والوں نے سیکڑوں نمائندگیاں دی ہیں لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ "گرام پنچایت اور متعلقہ حکام نے 2014 سے دیہی ترقی اور پنچایت راج محکمہ کے فنڈز کے تحت 50 لاکھ روپے سے زیادہ کے کاموں کو انجام دینے کا دعوی کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی لوگوں نے تمام شواہد درج کر دیے ہیں۔

یہ الزام لگایا گیا ہے کہ سرکاری افسران نے سڑکوں کو اسفالٹ کرنے، نالیوں کی تعمیر اور گاؤں میں واٹر پیوریفائر ٹینک لگانے کے نام پر جعلی بل بنائے۔۔

ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے تروماگونڈاناہلی گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ اگر مسائل پر توجہ نہیں دی گئی تو وہ یا تو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کریں گے یا اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں NOTA ڈالیں گے۔

"یہ گاؤں دودابلا پور شہر سے صرف 5 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ ہم منتخب نمائندوں اور متعلقہ عہدیداروں کی توجہ مبذول کروانے کے لیے بے چین ہیں۔

ایک اور دیہاتی سنتوش نے کہا کہ کسی نے ہمارے مسائل کو حل کرنے کی زحمت نہیں کی۔

اس واقعہ کے بعد گاؤں کے کچھ نوجوانوں کے خلاف دودابلا پور دیہی پولس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی اور گاؤں میں "ترقیاتی کاموں" کے نام پر فنڈز کا بہت زیادہ غلط استعمال کرتے ہوئے جوابی شکایت درج کروائی گئی۔

انڈین ایکسپریس

Share this post

Loading...