بنگلورو 09 اپریل 2020 (فکروخبر/ذرائع) کرناٹک کے وزیر اعلی بی ایس یدیورپا نے جمعرات کو کہا کہ ان کے کابینہ کے تمام ساتھی 14 اپریل کے بعد لاک ڈاون میں توسیع کے لئے متفقہ رائے رکھتے ہیں، اور اس سلسلے میں کوئی حتمی فیصلہ وزیر اعظم سے مشورہ کرنے کے بعد لیا گیا۔ یہاں کابینہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "COVID-19 کی روک تھام کے لئے کابینہ کے تمام ساتھیوں نے متفقہ رائے دی ہے کہ 14 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن کو مزید 15 دن تک بڑھایا جانا چاہئے۔" تاہم کل ہم وزیر اعظم نریندر مودی سے تبادلہ خیال کرنے اور دیگر ریاستوں کی صورتحال کو دیکھنے کے بعد 14 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی لائیں گے یا نہیں اس بارے میں ہم حتمی مطالبہ کریں گے۔انہوں نے مزید کہا، "میں نے اپنی کابینہ کے ساتھیوں کو بھی وہی بات کہی جو وزیر اعظم سے گفتگو کے وقت کہی گئی تھی کہ حتمی فیصلہ کیا جائے اور اس پر عملدرآمد بھی ہو۔ کرناٹک میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے لئے خارجی حکمت عملی وضع کرنے کے ماہرین صحت کی ایک کمیٹی نے "ہاٹ سپاٹ" میں اپنے ساتھ جاری رہنے کے ساتھ ساتھ کچھ نرمی کی سفارش کی ہے۔ بدھ کے روز وزیراعلیٰ کو پیش کی جانے والی اپنی سفارشات میں کہا کہ اسکولوں اور کالجوں کو 31 مئی تک بند رہنا چاہئے اور پبلک ٹرانسپورٹ پر مزید پابندیاں عائد کرنے کرنے کےسلسلہ میں عندیہ دیا ہے یہاں تک کہ اس نے نجی گاڑیوں کے عجیب و غریب فارمولے تجویز پیش کی ہے۔ کمیٹی نے کہا کہ جہاں غیر واتانکولیت دکانوں کو کام کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے، وہیں، آئی ٹی، بی ٹی کمپنیاں، سرکاری دفاتر جن میں ضروری خدمات فراہم کی جاتی ہیں اور فیکٹریوں میں 50 فیصد عملہ بلایا جاسکتا ہے۔یہ سفارشات موجودہ قومی لاک ڈاؤن کے بعد 15 دن کی مدت کے لئے تھیں۔ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا، 14 اپریل تک کوئی بھی اپنے گھروں سے باہر نہیں نکلے، ہم اس لاک ڈاؤن کو نافذ کرنے کے لئے سخت اقدامات کریں گے جو اس وقت موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ محلوں میں ہی گروسری، پھل اور سبزیاں خریدنے کا انتظام کیا گیا ہے، پھر بھی اگر لوگ غیر ضروری طور پر باہر آجائیں تو ہم سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔ میں لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ باہر نہ آئیں۔
Share this post
