کرناٹک کانگریس حکومت کی سینئر پولیس حکام کے ساتھ اہم میٹنگ ، پولیس شرپسندوں سے سختی سے نمٹے اور عوام کے ساتھ عزت سے پیش آئیں

karnataka news, congress, siddaramiah, dk shivakumar,

بنگلورو 23 مئی 2023: ریاست کے سینئر پولیس حکام کے ساتھ نئی حکومت کی پہلی میٹنگ میں وزیر اعلی سدارامیا نے منگل کو ان سے کہا کہ وہ ٹریفک کی بھیڑ اور سائبر کرائم سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ ریاست میں امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کو ترجیح دیں۔

ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوکمار اور ان کے کابینہ کے ساتھیوں کے ساتھ سدارامیا نے سماج میں امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں پولیس افسران کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ حکومت کسی بھی تصادم کے لیے انہیں ذمہ دار ٹھہرائے گی۔ لوگوں نے ہمیں بڑی توقعات کے ساتھ منتخب کیا ہے۔ ہمیں ان کی توقعات پر پورا اترنے اور ان کے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پولیس پر زور دیا کہ وہ شرپسندوں سے سختی سے نمٹے اور عوام کے ساتھ عزت سے پیش آئیں۔

وزیراعلیٰ نے تمام اضلاع میں خاص طور پر رات کے وقت باقاعدہ گشت برقرار رکھنے کے لیے خصوصی مہم چلانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے پولیس افسران کو متنبہ کیا کہ وہ باقاعدگی سے اپنے دائرہ اختیار میں موجود تھانوں کا دورہ کریں اور اپنے حدود میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کریں۔ سدارامیا نے اپنے فرائض میں کوتاہی کرنے والوں کو سزا دیتے ہوئے اچھے کام کرنے والے افسران کی حمایت کرنے کے حکومت کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے سختی سے کہا کہ فرائض میں کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔‘

اپنے خطاب میں نائب وزیر اعلیٰ نے کھل کر بات کی اور پولیس افسران کو واضح انتباہ جاری کیا کہ حکومت پولیس فورس کو بھگوا بنانے کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے منگلورو، وجئے پورہ اور باگل کوٹ کے واقعات کا حوالہ دیا، جہاں ڈیوٹی کے دوران پولیس افسران کو زعفرانی شالیں اور کپڑے پہنے ہوئے دیکھا گیا۔ شیوکمار نے کہا کہ اس قسم کا رویہ اور منحرف سیاسی وفاداریاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔ انہوں نے بگڑتے ہوئے نظم و ضبط اور ضابطہ اخلاق پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا، جس میں ایک آئی پی ایس افسر کے OMR شیٹس (پی ایس آئی گھوٹالے میں) نگلنے کے اسکینڈل کو اجاگر کیا۔ شیوکمار نے کابینی وزیر پرینک کھرگے کی ہراسانی پر بھی تنقید کی جنہوں نے پولیس سب انسپکٹرز کی بھرتی میں بے قاعدگیوں کو بے نقاب کیا تھا۔

ہم انتقام یا جھوٹے مقدمے درج کرنے میں یقین نہیں رکھتے۔ لیکن جو لوگ قانون کو توڑتے ہیں یا تشدد کو بھڑکاتے ہیں، ان کے ساتھ سختی سے نمٹنا چاہیے۔

 

Share this post

Loading...