بنگلورو02؍ ستمبر 2023 : کرناٹک میں ممکنہ مالی بحران کے درمیان حکومت کی متعدد گارنٹی اسکیموں سے خزانے پر سالانہ 56,000 کروڑ روپے کا بوجھ پڑ رہا ہے۔ اب اس کے بعد کرناٹک میں کانگریس حکومت نے اپنے کابینی وزراء کے لیے 33 اعلیٰ درجے کی SUVs کی خریداری کو منظوری دے دی ہے۔
حکومت کے اس فیصلہ سے تنازعہ کھڑا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ خاص طور پر ایسے وقت جب کانگریس کے بہت سے ایم ایل اے ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے فنڈز روکنے کے خلاف ہیں۔ اس تنازعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے جمعہ یکم ستمبر کو کہا کہ وزراء کے لیے ایس یو وی کی خریداری میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔ کیا غلط ہے؟ وزراء کو طویل سفر کرنا پڑتا ہے اور ان کی حفاظت کا بھی خیال رکھنا پڑتا ہے۔ دیگر ریاستوں میں چارٹرڈ پروازوں اور ہیلی کاپٹروں کی خدمات دستیاب ہیں لیکن ہمارے یہاں آمدورفت کے لیے نارمل پروازیں ہی استعمال کی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ ریاستی حکومت تمام کابینہ وزراء کے لیے 9.9 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے ٹویوٹا انووا ہائبرڈ ایس یو وی خریدنے جا رہی ہے۔ حکومت نے کرناٹک ٹرانسپیرنسی ان پبلک پروکیورمنٹ (KTPP) ایکٹ کے تحت 4(g) چھوٹ فراہم کی ہے - جو بغیر ٹینڈرز کے ٹھیکے دینے کے لیے فراہم کرتا ہے۔ ہر کار کی قیمت تقریباً 39 لاکھ روپے ہوگی۔
Share this post
