حجاب کے ساتھ داخلہ کی اجازت نہ ملنے پر طالبات گھر لوٹ گئیں ، کہا :حجاب ہماری زندگی کا لازمی حصہ

Karnataka hijab row, Udupi , Hijab row,

اُڈپی17 فروری 2022 (فکرو خبر نیوز/ذرائع) جمعرات 17 فروری کو کالج کے دوبارہ کھلنے کے دوسرے دن، یہاں کے گورنمنٹ ڈاکٹر جی شنکر ویمنس فرسٹ گریڈ کالج کی تقریباً 60 فائنل ائیر کی ڈگری کی طالبات اس وقت گھر واپس چلی گئیں جب انہیں کہا گیا کہ وہ کلاس میں جانے سے پہلے حجاب اتار دیں۔ 
باقی طلباء کی کلاسز پرامن طریقے سے جاری ہے۔ کالج کے احاطے میں پولیس کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔
طالبات نے مطالبہ کیا کہ کرناٹک حکومت کا یہ بیان تحریری طور پر دیا جائے کہ ڈگری طلبا کے لیے یکساں کوڈ نہیں ہے۔ ان کا اصرار تھا کہ ان کے لیے مذہب اور تعلیم دونوں اہم ہیں اور وہ حجاب پہنے بغیر کلاسز میں شرکت کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اس لیے انہوں نے کلاس رومز میں حجاب پہننے کی اجازت دینے کو کہا۔
ان میں سے ایک لڑکی نے میڈیا کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ ڈگری طلباء کے لیے حجاب اتارنے پر کوئی مجبوری نہیں ہے لیکن جب ہم کالج میں اس بارے میں پوچھنے آئے تو ہمیں بتایا گیا کہ یہ کالج سی ڈی سی کے تحت ہے اور وزیر اعلیٰ کا بیان ہے۔ سی ڈی سی نے کہا ہے کہ طلباء کلاس روم کے اندر اپنے حجاب اتار دیں۔
"ہم عدالتی حکم جاری ہونے تک کلاسز میں شرکت نہیں کریں گے۔ ہم حجاب نہیں ہٹائیں گے۔ اگر کوئی آپ سے کہے تو کیا آپ اپنا لباس اتار دیں گے؟ یہ ہماری روزمرہ کی زندگی کا حصہ ہے۔ ہم نے کالج پر زور دیا ہے کہ وہ ہمارے لیے آن لائن کلاسز کا انعقاد کرے۔
کالج نے کہا ہے کہ وہ ہمارے لیے آن لائن امتحان یا دوبارہ امتحان منعقد کرے۔ ہم نے واضح کر دیا ہے کہ ہم حجاب کی کوئی بھی چیز نہیں ہٹا سکتے۔ اس سے پہلے ہمارے کالج میں حجاب پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔ ہم اس کالج میں اس لیے آئے تھے کہ اس نے حجاب کی اجازت دی ہے۔ اچانک اسے ہٹانے کے لیے ہم سے کہنا درست نہیں ہے۔ ہمیں کسی دوسرے کالج میں پیش آنے والے معاملے کی سزا دینا غلط ہے۔
طالبات امتحانات میں شرکت کے معاملے پر بات کرنے کے لیے والدین کے ساتھ کالج آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے پیدا کیے گئے کنفیوژن کی وجہ سے ان کی تعلیم خراب ہو رہی ہے۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ ہائی کورٹ کی وضاحت جلد از جلد آئے اور وہ اس وقت تک فزیکل کلاسز میں شرکت نہیں کریں گے۔
طالبات نے بتایا کہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے ان کے ہم جماعت ان کی تعلیمی سرگرمیوں میں بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سدالنگپا نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پورے ضلع میں حالات پرامن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کو ایم جی ایم کالج دوبارہ کھل جائے گا کیونکہ امتحانات شیڈول ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر جی شنکر ویمنس فرسٹ گریڈ کالج کی کچھ مسلم طالبات کلاسز میں شرکت کر رہی ہیں جب کہ جو اپنے حجاب اتارنے کے لیے تیار نہیں ہیں وہ واپسچ چلی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلع میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے تمام اقدامات کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ اڈپی میں شروع ہونے والے حجاب بمقابلہ زعفرانی شال تنازعہ پر کالج ایک ہفتہ سے زیادہ بند رہنے کے بعد بدھ 16 فروری کو ریاست بھر میں کالج دوبارہ کھل گئے اور قومی اور بین الاقوامی توجہ حاصل کی۔ کرناٹک ہائی کورٹ کی ایک اعلیٰ بنچ فی الحال روزانہ کی بنیاد پر اس کیس کی سماعت کر رہی ہے، اور گزشتہ ہفتے ایک عبوری حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں طلباء کو حتمی فیصلہ سنائے جانے تک اسکولوں اور کالجوں میں مذہبی لباس پہننے سے منع کیا گیا تھا

Share this post

Loading...