بنگلورو :10مارچ 2023(فکروخبرنیوز) کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعہ کو ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ تین سرکلر کو منسوخ کر دیا جس کے ذریعہ اس نے ریاستی بورڈ سے منسلک اسکولوں میں 5ویں اور 8ویں کے طلباء کے لئے بورڈ کے امتحان کا تعین کیا تھا۔ وزارت تعلیم اس تعلیمی سال سے بورڈ کے امتحانات کے انعقاد کے لیے پوری طرح تیار تھی۔
جسٹس پردیپ سنگھ یرور کی سربراہی والی بنچ نے رائے دی کہ قواعد کے مطابق پانچویں اور آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحانات اگلے سال سے ہو سکتے ہیں۔
آر یو پی ایس اے کے صدر لوکیش تالی کٹے نے ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی جس میں پانچویں اور آٹھویں جماعت کے طلباء کے لیے ہونے والے عوامی امتحانات کو چیلنج کیا گیا تھا۔ انہوں نے 12 دسمبر 2022 کو ایک آرڈر میں تعلیمی سال 2022-23 سے نئے تشخیصی عمل کو چیلنج کیا تھا۔
درخواست سنگل بنچ کے سامنے جمع کرائی گئی تھی جس میں حکم امتناعی کی استدعا کی گئی تھی۔ بعد ازاں ڈویژن بنچ کے سامنے اپیل دائر کی گئی۔
چیف جسٹس پی بی ورلے اور جسٹس اشوک ایس کنگی کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے بھی عوامی امتحانات کے انعقاد کے خلاف رائے دی ہے۔ سنگل بنچ کا حکم ڈویژن بنچ کی ہدایت پر دیا گیا ہے۔
پانچویں اور آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحانات کو سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ والدین نے ان کلاسوں کے لیے بورڈ امتحانات کی ضرورت پر سوال اٹھایا تھا، جب کہ سی بی ایس ای ان کے لیے امتحانات کا انعقاد نہیں کرتا ہے۔ الزام لگایا گیا کہ محکمہ تعلیم ٹیوشن مافیا کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔
Share this post
