شالنی رجنیش پرنسپال سکریٹری محکمہ ادارات و اشخاص نے اس سلسلے میں ایک حکمنامہ جاری کیا ہے۔ جس میں تمام سرکاری محکموں کو پابند کیا ہے کہ وہ 31 اکتوبر تک اپنے دفاتر میں بائیو میٹرک حاضری نظام نافذ کریں۔ اور حاضری رجسٹر نظام کو ختم کردیں۔اس نظام میں جب ملازم اپنا سمارٹ کارڈ مشین میں سوائپ کرتا ہے اور اپنے انگلی کا نشان اسکیانر پرثبت کرتا ہے تو خودبخود اسکے آنے کا وقت درج ہوتا ہے۔ مقررہ وقت سے 30 منٹ تک تاخیر تک حاضری مانی جائیگی۔ اگر 30 منٹ سے زیادہ تاخیر ہوجاتی ہے تو آدھے دن کی چھٹی یا اجرت تنخواہ سے وضع کرلی جائیگی۔ لباس کے ضابطہ (ڈریس کوڈ) کے نفاذ پر سرکاری ملازمین کافی برہم تھے اور اب بائیو میٹرک حاضری نظام پر بھی کافی شور و غل کی امید ہے۔ محکمہ کے افسر نے کہا۔ لیکن ہم نے تہیہ کیا ہے کہ اب نظم و ضبط پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ سرکاری محکموں اور ملازمین کوعوام کے درمیان اپنا تاثر بدلنے کی ضرورت ہے۔
Share this post
