بنگلور5 جنوری2021(فکروخبرنیوز/ذرائع) پڑوسی ریاستوں میں کووڈ-19 اور اومیکرون انفیکشن کے معاملات میں اضافے کے باوجود ریاستی حکومت کا بیلگاوی یا دیگر اضلاع میں بین ریاستی سرحدوں کو بند کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ان باتوں کا اظہار اعلیٰ تعلیم کے وزیر ڈاکٹر سی این اشوتھ نارائن نے بیلگاوی میں کیا۔
بیلگاوی میں ایک پروگرام میں شرکت کے لیے پہنچے ڈاکٹر نارائن نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ بین ریاستی سرحدوں سے کرناٹک آنے والے تمام افراد کے ٹیسٹ کیے جائیں گے اور صرف ان لوگوں پر پابندیاں لگائی جائیں گی جن کے ٹیسٹ مثبت پائے جائیں گے۔
تاہم بین ریاستی نقل و حرکت اور دیگر سرگرمیوں کو پہلے کی طرح کووڈ کنٹینمنٹ پروٹوکول کے تحت ہی چلایا جائے گا۔
وزیر نے کہا کہ حکومت نے اس بات کو یقینی بنانے کی حکمت عملی کے طور پر ریاست بھر میں ہفتے کے آخر میں کرفیو اور رات کے کرفیو کی پابندیاں پندرہ دن کے لیے نافذ کر دی ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ صورتحال ہاتھ سے باہر نہ جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کا ارادہ مکمل لاک ڈاؤن کو روکنا ہے۔
وزیر نے کہا کہ پب، بار، ہوٹل، ریستوراں، سنیما گھر، جم وغیرہ کو 50 فیصد صلاحیت اور کوویڈ پروٹوکول کی پابندی کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ڈاکٹر نارائن نے واضح کیا کہ لوگوں کو غیر ضروری طور پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ریاستی حکومت بنگلورو میں کووڈ، اومیکرون کے معاملات میں اضافے پر قابو پانے کے لیے کوشاں ہے۔ اسکولوں اور کالجوں کو بھی 15 دن کے لیے بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ روک تھام کے اقدامات کے علاوہ حکومت نے پہلے ہی 15 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کی ویکسینیشن شروع کر دی ہے۔
میڈیکل کالجوں کے عملے اور طلباء کو احتیاطی تدابیر کے حصے کے طور پر بوسٹر خوراک دی جارہی ہے، انہوں نے اعلان کیا کہ ریاستی حکومت 10 دن کے بعد صورتحال کا جائزہ لے گی اور مناسب فیصلے کرے گی۔
Share this post
