کرناٹک : اسمبلی اجلا س میں پی ایس آئی اسکیام پرگرما گرم بحث ، پڑھئے کیا کہا اپوزیشن نے؟؟

بنگلورو 15 ستمبر2022(فکروخبرنیوز) پولیس سب انسپکٹرس کی بھرتی میں مبینہ بے ضابطگیوں اور بدعنوانی کے الزام پر اپوزیشن کے ہنگاموں کا سامنا کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے جمعرات کو قانون ساز اسمبلی کو مطلع کیا کہ وہ پولیس بھرتیوں سمیت مبینہ گھوٹالے پر بحث کے لیے تیار ہے۔

ایوان میں حکمراں بی جے پی اور کانگریس کے ارکان کے درمیان اس وقت گرما گرم بحث دیکھنے میں آئی جب کانگریس کے اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے پی ایس آئی گھوٹالے کے ساتھ ساتھ بسواراج بومائی حکومت کے خلاف بدعنوانی کے مختلف الزامات پر التوا کی تحریک پیش کرنے کی کوشش کی۔

سدارامیا نے کہا کہ وہ کیس کے میرٹ میں گئے بغیر مبینہ پی ایس آئی گھوٹالے سے متعلق مسائل اٹھائیں گے۔

سابق وزیر اعلی نے کہا کہ یہ اپوزیشن کا فرض اور ذمہ داری ہے کہ وہ اس معاملے کو اٹھائے جس کی میڈیا میں بڑے پیمانے پر تشہیر ہو رہی ہے۔ اس گھوٹالے میں قانون سازوں اور وزراء کے ملوث ہونے کے کئی الزامات لگے۔ یہ شرمناک ہے کہ اے ڈی جی پی رینک کے ایک آئی پی ایس افسر امرت پال۔ دیگر پولیس اہلکاروں کے ساتھ گرفتار کیے گئے تھے۔

قانون اور پارلیمانی وزیر جے سی مدھوسوامی نے کہا کہ کانگریس کی طرف سے اٹھایا گیا مسئلہ حالیہ پیش رفت نہیں ہے اور اس لیے یہ تحریک التواء کے تحت بحث کے لیے موزوں نہیں ہے۔

کانگریس کے ارکان ایم بی پاٹل، آر وی دیشپانڈے، راملنگا ریڈی اور پرینک کھرگے مداخلت کرتے رہے، مدھسوامی نے کہا کہ میں اسپیکر کو قائل کرنا چاہتا ہوں کہ آیا اس معاملے پر رول 60 کے تحت بات کی جاسکتی ہے یا نہیں۔ یہ فیصلہ کرنا چیرپر چھوڑ دیا گیا ہے۔

وزیر نے کہا کہ کانگریس کی طرف سے دی گئی نوٹس میں مبینہ گھوٹالے میں ملوث ارکان اسمبلی اور وزراء کے ناموں کا ذکر ہونا چاہئے تھا۔

وزیر قانون نے کہا کہ ہم پی ایس آئی کی بھرتی پر بات کرنے اور ماضی میں بھی پولیس بھرتیوں پر روشنی ڈالنے کے لیے تیار ہیں ، انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمیں فخر ہے، ہمارے وزیر داخلہ نے بھرتی کے عمل کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، ہم نے اے ڈی جی پی کو گرفتار کیا ہے۔" کانگریس صرف سیاسی تقریروں میں ملوث ہے،"

مدھوسوامی نے کہا کہ بہت سارے ممبران شرکت کریں گے اور اگر اس معاملے کو ایوان کے مختلف اصولوں کے تحت بحث کے لیے اٹھایا جائے تو وسیع تر بحث ہوگی۔

سدارامیا نے کہا کہ یہ سیاسی تقریروں کا سیاسی پلیٹ فارم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی تقریریں بھی کر سکتے ہیں۔

کانگریس لیڈر نے 2006 سے پولیس کی تمام بھرتیوں کی جانچ کے لیے عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا کیونکہ ان کی پارٹی کے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

اسپیکر وشویشور ہیگڈے کاگیری نے تحریک التواء کے تحت بحث کو مسترد کردیا اور کہا کہ ایک مختلف اصول پر بحث کی جائے گی۔

Share this post

Loading...