بنگلورو 5 جنوری 2024 آئی این ایس) کرناٹک کے سابق وزیر اعلی جگدیش شیٹر نے جمعہ کو الزام لگایا کہ سریکانت پجاری کی گرفتاری کے پیچھے وزیر پارلیمانی امور پرہلاد جوشی کا ہاتھ ہے۔
شیٹر نے ہبلی میں میڈیا والوں کو بتایا کہ ایل او پی آر اشوکا 5 سال وزیر داخلہ رہے جبکہ بی جے پی کرناٹک میں 7 سے 8 سال تک اقتدار میں رہی۔ انہوں نے اس کے خلاف مقدمات واپس کیوں نہیں لیے؟ اس کو لے کر یہ سارا تنازعہ لوک سبھا الیکشن کے لیے کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں مرکزی وزیر پرہلاد جوشی کا کردار ہے۔ وہ پجاری کی گرفتاری کے پیچھے ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ بی جے پی اب احتجاج کیوں کر رہی ہے اور جب وہ اقتدار میں تھی تو ان مقدمات کو واپس لینے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ میں دس ماہ تک ریاست کا وزیر اعلیٰ رہا۔ ان کی مدد کرنے کی میری کوششیں ریکارڈ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی یہ سب صرف ہندو ووٹ حاصل کرنے کے لیے کر رہی ہے۔
سابق وزرائے اعلیٰ بی ایس یدیورپا، ڈی وی سدانند گوڑا اور بسواراج بومائی ان دنوں خاموش کیوں رہے؟ سریکانتھ پجاری کی گرفتاری کے بعد ہی بی جے پی کو ان کی یاد آئی۔ ان کی گرفتاری پر بی جے پی لیڈران منافقت کررہے ہیں۔ انہیں رام بھکتوں سے کوئی سروکار اور ہمدردی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ہدایت کے مطابق ان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا مقصد ہندوؤں اور مسلمانوں کو تقسیم کرنا ہے۔ بی جے پی نے اسمبلی انتخابات کے دوران مانی کانت راٹھوڈ کو ٹکٹ دیا تھ جن کے خلاف 10 سے زیادہ مجرمانہ مقدمات تھے۔ جذبات کو بھڑکانے کے باوجود بی جے پی کو کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔
Share this post
