بنگلورو 30 اپریل2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) کرناٹک حکومت نے پولیس سب انسپکٹرز کی بھرتی میں بے ضابطگیوں کے الزامات کے بعد تمام پی ایس آئی بھرتیوں کو منسوخ کر دیا ہے۔ کرناٹک پولیس سب انسپکٹر (PSI) کا امتحان اکتوبر 2021 میں 545 پولیس سب انسپکٹر پوسٹوں کے لیے منعقد ہوا تھا جس میں 54,289 امیدواروں نے شرکت کی تھی۔ اب، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ جن امیدواروں نے امتحان لکھا وہ دوبارہ اس میں شرکت کر سکتے ہیں، سوائے ان کے جنہیں سی آئی ڈی نے گرفتار کیا ہے۔
کرناٹک حکومت کا یہ فیصلہ کرناٹک کے کرمنل انوسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کی جانب سے پی ایس آئی بھرتی اسکینڈل کے مبینہ کنگ پن بی جے پی لیڈر دیویا ہاگرگی کو گرفتار کرنے کے چند گھنٹے بعد آیا ہے، جو گزشتہ 18 دنوں سے مفرور تھا۔ ڈی سی پی پرکاش راٹھوڈ کی سربراہی میں سی آئی ڈی کی ایک خصوصی ٹیم نے دیویا ہاگرگی کو مہاراشٹر کے پونے سے حراست میں لیا۔
دیویا اس گھوٹالے میں اہم ملزمین میں سے ایک تھی کیونکہ امیدوار جس نے صرف چند سوالات کرنے کی کوشش کے باوجود اچھے نمبر حاصل کیے اس ادارے میں حاضر ہوا جو اس کے زیر انتظام ہے۔ کالابوراگی کے ویریش نامی امیدوار نے ضلع کے جنا جیوتی انگلش میڈیم اسکول میں امتحان دیا تھا۔ ویریش نے 121 نمبر حاصل کیے حالانکہ اس نے صرف 20 سوالات کے جوابات دئیے۔ ویریش کے نمبرات ایک دوست کے لیک ہونے کے بعد عوامی بحث کا موضوع بن گئے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ ویریش نے مبینہ طور پر ٹاؤٹ دینے سے انکار کر دیا تھا اور اس کا دوست، جس نے اسے ٹاؤٹس سے ملوایا تھا، دباؤ میں آ گیا۔
اس معاملہ کی تحقیقات کررہی سی آئی ڈی کا ماننا ہے کہ دیویا نے تفتیش کاروں کو امتحان کے آخری چند منٹوں میں OMR (آپٹیکل مارک ریکگنیشن) شیٹس کو بھرنے کو کہا۔
اس کے شوہر راجیش ہاگارگی کو گزشتہ ہفتے حراست میں لیا گیا تھا۔ ارچنا، جنا جیوتی انگلش اسکول کی امتحان سپرنٹنڈنٹ، اور تین دیگر کو بھی گزشتہ 18 دنوں سے دیویا کو پناہ دینے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔ دیویا ہاگارگی کی گرفتاری کے لیے پولیس کی چھ ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں ۔
اس کیس کی تحقیقات کرنے والی سی آئی ڈی نے پہلے کانگریس ایم ایل اے پرینک کھرگے کو طلب کیا تھا، جنہوں نے امتحانی مراکز کی الاٹمنٹ کے بارے میں ایک درمیانی اور امیدوار کے درمیان مبینہ طور پر بات چیت کی آڈیو ریکارڈنگ جاری کی تھی۔ اس آڈیو میں بدعنوانی کے بارے میں بھی بات کی گئی تھی ۔
بدھ کو کرناٹک حکومت نے اے ڈی جی پی بھرتی امرت پال کا تبادلہ کر دیا۔ پولیس نے اس اسکینڈل کے سلسلے میں اب تک 16 افراد کو گرفتار کیا ہے جن میں بی جے پی اور کانگریس دونوں لیڈران شامل ہیں۔ پی ایس آئی کی 545 آسامیوں کے لیے امتحانات گزشتہ سال اکتوبر میں ہوئے تھے۔ 54,041 امیدوار امتحان میں شریک ہوئے۔ نتائج کا اعلان اس جنوری میں کیا گیا تھا۔
بعد میں یہ الزامات سامنے آئے کہ جن امیدواروں نے وضاحتی تحریر میں انتہائی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا، انہوں نے پیپر 2 میں زیادہ سے زیادہ نمبر حاصل کئے۔ تاہم محکمہ پولیس اور وزیر داخلہ نے PSI امتحانات میں کسی بے ضابطگی کی تردید کی۔
امیدواروں میں سے ایک نے آر ٹی آئی درخواست دائر کی ہے جس میں امیدواروں میں سے ایک کی او ایم آر شیٹس کی معلومات طلب کی گئی ہیں۔ اگرچہ درخواست مسترد کر دی گئی تھی، لیکن امیدوار کی او ایم آر شیٹ پبلک ڈومین میں ظاہر ہوئی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ امیدوار ویریش نے پرچہ 2 میں صرف 21 سوالات کے جوابات دئیے لیکن اسے 100 نمبر ملے تھے۔
کانگریس ایم ایل اے پرینک کھرگے نے الزام لگایا تھا کہ 545 امیدواروں میں سے 300 سے زیادہ نے پی ایس آئی بننے کے لیے افسران اور وزیروں کو 70 سے 80 لاکھ روپے رشوت دی تھی۔ حکمراں بی جے پی نے انہیں سی آئی ڈی کے سامنے ثبوت پیش کرنے کا چیلنج دیا ہے۔
Share this post
