کرناٹک : کئی علاقوں میں لینڈ سلائڈنگ کی اطلاعات ،  موسلادھار بارش سے کئی ڈیموں سے چھوڑا گیا پانی ، سیلاب کا خوف

منگلورو 23؍ جولائی 2021(فکروخبرنیوز/ذرائع) جنوبی کینرا میں محکمہ میٹرولوجیکل نے ہفتہ 24  سے 27 جولائی تک اورینج الرٹ جاری کیا ہے۔ آئی ایم ڈی نے خطے میں تیز ہوا کے ساتھ شدید بارش کے امکان کے بارے میں خبردارکیا ہے۔

بیلتننگڈی پولیس نے گاڑیوں کی آمدورفت محدود کردی ہے۔  تحصیلدار جی مہیش، سرکل انسپکٹر شیوکمار اور سب انسپکٹر کرشناکانت نے علاقہ کا دوہ کیا ۔

اترا کنڑا میں موسلادھار بارش کی وجہ سے کدراکودسالائی ڈیم  تقریبا پُر ہے۔ چنانچہ بیالیس ہزار ایک سو پچھتر کیوسک پانی دریائے کالی کو چھوڑ دیا گیا ہے۔ 34.50 میٹر کدرہ ڈیم کی زیادہ سے زیادہ گنجائش ہے اور جمعہ کی سہ پہر کو پانی کی سطح 30.67 میٹر تک پہنچ گئی۔ 8 دروازوں سے حفاظت کے پیش نظر دو بار پانی دریائے کالی کو چھوڑ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

دریائے ٹونگا کے بھی اپنی آخری حد کو پہنچنے کی اطلاعات ہیں ، سٹی کارپوریشن سے احتیاطی تدابیر کو موثر بنانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدید بارش کے دوران بہت بڑی مقدار میں پانی  مزید خارج کیے جانے کے امکانات بڑھ گئے ہیں

مہاراشٹرا اور مغربی گھاٹ میں جاری وقفہ وقفہ سے بارش سے الماتی ڈیم میں کافی حد تک اضافہ درج کیا گیا ہے  جس کی وجہ سے کرشنا بھاگیا جل نگم لمیٹڈ (کے بی جے این ایل) کے اہلکار ڈیم سے پانی خارج کرنے کیلئے 26 میں سے 24 دروازے کھولنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

 جمعرات کے روز، عہدیداروں نے 1.30 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا، جمعہ کے روز، ڈیم سے 1.17 لاکھ کیوسک پانی خارج ہوا۔  پچھلے چوبیس گھنٹوں میں ڈیڑھ لاکھ کیوسک سے زیادہ پانی پہلے ہی خارج ہوچکا ہے۔ اگرچہ ڈیم پر پانی کی مجموعی حد زیادہ سے زیادہ 519.60 میٹر ہے، لیکن احتیاطی تدابیر کے لئے پانی کی سطح 517.50 میٹر برقرار ہے۔ چونکہ مغربی گھاٹ اور کرشنا بیسن میں بارش جاری ہے

یہ واضح کرتے ہوئے کہ ابھی تک سیلاب جیسی صورتحال پیدا نہیں ہوئی ہے کیونکہ پانی کی سطح حد کے نیچے ہے، تاہم عہدیداروں نے کہا کہ وہ اس صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

مہاراشٹر کے عہدیداروں سے بھی رابطہ کیا  گیا ہے ، عہدیداروں نے بتایا کہ ہم نے ان سے کہا ہے کہ وہ اپنے ڈیموں سے پانی کے اخراج کے بارے میں ہمیں تازہ  جانکاری دیتے رہیں۔

ذرائع : نیوز کرناٹکا

 

Share this post

Loading...