بنگلورو 22 نومبر 2021 (فکروخبر/ذرائع) کرناٹک کے مختلف شہروں میں نومبر میں ہونے والی بارش سے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ بنگلور ، ٹمکور ، کولار ، چکبالاپور ، رام نگر اور ہاسن اضلاع بارش سے سب سے زیادہ متأثر ہوئے ہیں۔
چیف منسٹر کے دفتر (سی ایم او) سے جاری ہونے والی ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یکم نومبر سے ہونے والی بارشوں کی وجہ سے کم از کم 24 لوگوں کی جانیں چلی گئیں۔ تقریباً 658 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے جبکہ 8,495 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ کرناٹک اسٹیٹ نیچرل ڈیزاسٹر مانیٹرنگ سینٹر (KSNDMC) سے مرتب شدہ ڈیٹا والی ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 191 جانور بھی مر گئے جبکہ تقریباً 5 لاکھ ہیکٹر زرعی فصلوں کو نقصان پہنچا۔ بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان پر روشنی ڈالتے ہوئے ریلیز میں کہا گیا کہ 2,203 کلومیٹر سڑکوں کو نقصان پہنچا، اس کے علاوہ 165 پل، 1,225 اسکولوں کی عمارتیں اور 39 پبلک ہیلتھ سینٹرز (PHCs) کی عمارتیں بھی بارش سے متأثر ہوئیں ہیں۔ دریں اثناء کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے اتوار 21 نومبر کو چکبالا پور ضلع کے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ ضلع میں غیر موسمی بارش سے 24 مکانات منہدم ہو گئے اور 1,078 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ بومئی نے کہا کہ جن کے مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں ان کو 5 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ چکبالاپور اور کولار اضلاع میں حالیہ شدید بارشوں میں فصلوں، مکانات اور سرکاری املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ نقصانات کی ابتدائی رپورٹس حاصل کر لی گئی ہیں اور اصل تباہی کے بارے میں ایک دو روز میں جامع رپورٹ سامنے آ جائے گی۔ بومائی نے کہا کہ جاری کیے جانے والے معاوضے کا فیصلہ جامع رپورٹ ملنے پر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کو جزوی طور پر تباہ ہونے والے مکانات کے معاوضے کے طور پر فوری طور پر 10,000 روپے ادا کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ انہوں نے علاقے میں سیلاب سے بچنے کے لیے کنداوارہ آبپاشی ٹینک سے گوپال کرشنا ٹینک تک راجکالو کی تعمیر کے لیے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کرنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو متاثرہ لوگوں کے لیے حکومت کی طرف سے ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا اور کہا کہ وزراء امدادی کاموں کی نگرانی کے لیے متاثرہ اضلاع کا دورہ کر رہے ہیں۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے اتوار کو ریاست بھر میں مزید دو دن تک موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ بھاری بارشوں سے پیدا ہونے والی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ریاستی حکام ہائی الرٹ پر ہیں۔ چیف منسٹر بسواراج بومئی نے اعلان کیا کہ تمام وزراء ریاست کے بارش سے متاثرہ اضلاع کا دورہ کریں گے اور امدادی اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی، اگست اور ستمبر میں زیادہ بارش کی وجہ سے تین لاکھ کسان متاثر ہوئے ہیں اور حکومت نے معاوضہ جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بقیہ 130 کروڑ روپے جلد جاری کیے جائیں گے۔ پیشین گوئیوں کے مطابق اتوار کی شام بنگلورو اور کرناٹک کے مختلف شہروں میں زبردست بارش ہوئی جس سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی۔ آئی ایم ڈی کے مطابق نومبر کے آغاز سے ریاست میں 87 فیصد اضافی بارش ہوئی ہے۔ ریاست میں اکتوبر اور نومبر کے درمیان 51 فیصد زائد بارش بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔آئی ایم ڈی نے 25 نومبر کے بعد ہی بارش میں کمی کی پیشگوئی بھی کی ہے۔ بارش کودیکھتے ہوئے ریاست بھر میں ایلوالرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
دی نیوز منٹ کے ان پٹ کے ساتھ
Share this post
