کاروار 23/ مئی 2019(فکروخبر نیوز) 2019لوک سبھا انتخابات میں مودی لہر ایک بار پھر کام کرگئی ہے۔ شمالی ہندوستان کے نتائج میں بی جے پی نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی ہے وہیں کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت نہ ہونے کے باوجود یہاں لوک سبھا انتخابات میں پچیس سیٹوں پرقبضہ جمانے کامیاب ہوگئی ہے۔ کرناٹک میں ملک ارجن کھرگے جیسے کانگریس کے قد آور رہنما بھی اپنی سیٹ بچانے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ان کے علاوہ جے ڈی ایس سپریمو دیوے گوڑا کو بھی لوک سبھا انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بنگلورو کے چار سیٹوں میں سے بنگلورو رورل پر صرف کانگریس کے ڈی کے سریش نے کامیابی درج کی اور اسی طرح یہ کرناٹک سے کانگریس کے واحد ممبر پارلیمنٹ ہوں گے۔
ساحلی کرناٹکا کی تینوں سیٹوں جنوبی کنیرا، شمالی کنیرا او راڈپی میں بی جے پی نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی ہے۔ ضلع شمالی کنیرا میں بی جے پی کے آننت کمار ہیگڈے نے شاندار جیت درج کرتے ہوئے اپنے حریف آنند اسنوڈیکر کو 4,77,081 ووٹوں سے شکست دی۔اسی طرح یہ چھٹیں مرتبہ ممبر پارلیمنٹ بننے میں کامیاب ہوئے۔ اڈپی اور چکمنگلور کے لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی کی امیدوار شوبھا کرندلاجے نے جنتادل سیکولر کے پرمود مدھوراج کو 3,48,550 ووٹوں سے شکست دینے میں کامیاب رہی۔ جنوبی کنیرا جہاں پہلے ہی سے دومرتبہ ایم پی نلن کمار کتیل جیت درج چکے تھے، اب کی مرتبہ بھی یہ سیٹ انہی کے پاس رہے گی۔ انہو ں نے اپنے حریف متھن رائے کو 2,73,367ووٹو ں سے شکست دی۔
Share this post
