اب گنبد نما عمارتوں سے بی جے پی کے لیڈران کو ہورہی ہے پریشانی، میسور میں بس اسٹاپ کو گرانے کا انتباہ۔

اب گنبد نما عمارتوں سے بی جے پی کے لیڈران کو ہوئی پریشانی، میسور میں عمارت کو گرانے کا انتباہ۔

میسور 14 نومبر 2022 (فکرو خبر نیوز) بی جے پی سے جڑے افراد کو اب مسلمانوں کے طرز تعمیر سے بھی پریشانی ہورہی ہے۔ ہندوستان کی فن تعمیر میں اس کی خاص جھلک نظر آتی ہے، اب نئی عمارتوں میں اس فن تعمیر کو باقی رکھنے کی کوشش بھی کی جاتی ہے تو بی جے پی سے جڑے افراد مخالفت کیے بنا نہیں رہ سکتے۔ 

 میسورو-کوڈاگو لوک سبھا حلقہ کی نمائندگی کرنے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا نے پیر کو اس وقت ایک تنازعہ شروع کر دیا جب انہوں نے حکام کو گنبد نما بس شیلٹرز کو گرانے کا انتباہ جاری کیا۔ سمہا نے دھمکی دی کہ اگر متعلقہ انجینئر ایسا کرنے میں ناکام رہے تو وہ خود بلڈوزر لے کر انہیں مسمار کر دے گا کیونکہ وہ مسجدوں کی طرح نظر آتے ہیں۔

میسور میں ایک عوامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سمہا نے میسور کے کرشنا راجہ اسمبلی حلقہ کی حدود میں گنبد نما بس شیلٹرز کی تعمیر پر تنقید کی۔ سمہا نے کہا کہ اگر وہاں ایک بڑا گنبد ڈھانچہ ہے جس کے دونوں طرف دو چھوٹے گنبد ہیں، تو اسے مسجد سمجھا جاتا ہے۔ میں نے متعلقہ انجینئروں کو ڈھانچے کو گرانے کے لیے تین سے چار دن کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اگر انہوں نے انہیں نہیں گرایا تو میں خود ایک JCB لے کر انہیں گرادوں گا۔ آئیے ہم میسور کی ترقی کے لیے کوشش کریں۔ میسور کے بادشاہ ایک وراثت پر گزرے ہیں۔ انتظامیہ کو اس کا احترام کرتے ہوئے کام کرنا چاہیے۔ تمام ڈھانچوں کو دیوی چامنڈیشوری کی طرف 'بھکتی' کی علامت ہونی چاہیے۔ 

بس شیلٹرز کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔

 

ڈائجی ورلڈ کے شکریہ کے ساتھ

Share this post

Loading...