آپریشن کنول سے دوری اختیار کے دعویٰ کے باوجود مخلوط حکومت گرانے کے لیے کوششیں جاری، باغی لیڈر رمیش جارکی ہولی کو دی گئی ہے ذمہ داری

بنگلورو 03/ جولائی 2019(فکروخبر نیوز) کرناٹکا میں قائم کانگریس، جے ڈی ایس کی مخلوط حکومت گرانے کے لیے بی جے پی نے پھر ایک مرتبہ زور لگانے کا ارادہ کرلیا ہے۔ اس کے لیے اب وہ باغی لیڈران کا تعاون حاصل کرتے ہوئے آپریشن کنول کھلانے کا کام انجام دے گی۔ آپریشن کنول سے دوری اختیار کرنے کے بی جے پی لیڈروں کے دعویٰ کے باوجود کانگریس کے باغی رکن رمیش جارکی ہولی جو کانگریس، جے ڈی ایس میں ناراض اراکین کو بی جے پی کی طرف لانے کی ذمہ داری دی ہے۔ بی جے پی لیڈروں کا خیال ہے ہے کہ اس طرح کانگریس۔ جے ڈی ایس اراکین کے استعفیٰ سے حکومت گرجائے گی۔ تو اس کا الزام بی جے پی پر نہیں لگے گا۔ رمیش جارکی ہولی خفیہ مہم چلائیں گے اور اس کے لیے دہلی جاکر بی جے پی لیڈران سے بات چیت بھی کریں گے۔ وزارت نہ ملنے سے ناراض مذکورہ لیڈر کانگریس اور جے ڈی ایس اراکینِ اسمبلی کو بی جے پی کی جانب راغب کرنے کی کوشش کریں گے۔خبروں کے مطابق بی جے پی اراکین کو ہدایت دی گئی ہے کہ کسی بھی حال میں کانگریس۔ جے ڈی ایس کے ناراض اراکین کے ساتھ موبائل کے ذریعہ یاد یگر طریقہ سے رابطہ نہ کریں کیونکہ وزیر اعلیٰ کمارا سوامی نے انٹلی جنس محکمہ کو ہدایت دی ہے کہ بی جے پی اراکین کی نقل وحرکت اور قول وقرار پر قریبی نظر رکھیں۔ اب تک رمیش جارکی ہولی نے اپنے قریبی کانگریس اراکین بلاری کے بی ناگیندرا، پرتاپ گوڑا پاٹل، مہیش کمٹلی، سمیمنٹ پاٹل، کمپلی کے جے این گنیش، ہیرے کیرور کے بی سی پاٹل، شدلگٹہ کے وی منی اپا سمیت جے ڈی ایس کے چار اراکین سے رابطہ کیا ہے۔ 

Share this post

Loading...