بنگلورو 14 اکتوبر 2021 [فکروخبرنیوز/ ذرائع) کرناٹک میں کانگریس کے دو سینئر رہنما کے پریس کانفرنس کے موقع پر ہوئی گفتگو سے تنازعات شروع ہوچکے ہیں۔حکمراں جماعت بی جے پی نے اس گفتگو کے تناظر میں کانگریس کو گھیرنے کی کوشش کی وہیں کانگریسی رہنما کی زبانی ریاستی کانگریس چیف کے تعلقات سے تبصرے سے کانگریس ہی کی شرمندگی ہورہی ہے۔
مختلف اخبارات میں شائع خبروں کے مطابق سابق لوک سبھا ممبر وی ایس یوگراپا اور کانگریس پارٹی کے میڈیا کوآرڈینیاٹر ایم اے سلیم کے درمیان ہوئی گفتگو میں پارٹی صدر ڈی کے شیوا کمار پر رشوت لینے کا الزام لگایا گیا ہے۔
گفتگو میں سلیم نے ذکر کیا کہ ڈی کے شیوکمار کے کسی قریبی نے کروڑوں کمائے ہیں اور حیران ہیں کہ انہوں نے نے کتنا کمایا ہے۔ بی جے پی نے اس تنازع پر فوری رد عمل ظاہر کیا۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری سی ٹی روی نے ٹویٹ کیا ، "کناڈیگا حیران ہیں کہ 'جعلی گاندھیوں' نے کتنا جمع کیا ہوگا۔
ڈسپلنری کمیٹی کے چیئرمین رحمان خان کی جانب سے یوگراپا کو بات چیت کے حوالے سے اگلے تین دنوں میں ان سے وضاحت مانگتے ہوئے شو کاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پریس کانفرنس سے قبل دونوں رہنماؤں کے درمیان جو نجی گفتگو ہوئی تھی اس سے کانگریس پارٹی کو شرمندگی ہوئی ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ انہوں نے بے بنیاد الزامات لگا کر کے پی سی سی کے صدر ڈی کے شیوکمار کی توہین کی ہے جس کی کانگریس پارٹی تردید اور مذمت کرتی ہے۔
Share this post
