بنگلور 24/ اکتوبر 2019(فکروخبر/ایس این بی) ریاست کے بیشتر اضلاع میں گزشتہ تین دنوں سے موسلادھار بارش سے مرنے والوں کی تعداد 14تک پہنچ گئی ہے۔ سینکڑوں کمزور مکانات منہدم ہوئے ہیں۔ فصلوں او رباغیچوں کو نقصان پہنچنے کے علاوہ ندیوں میں طغیانی سے کئی دیہاتوں سے رابطہ ٹوٹ گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یوروپا نے چہارشنبہ کے دن بارش اور نقصانات کا جائزہ لینے ضلع ڈپٹی کمشنرس اور پولیس افسروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس چلائی اور حکام کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر راحت کاری کے کام جاری کریں او رمتأثرین کو فوری امداد فراہم کریں۔ چترادرگہ، ہوسدرگہ تعلقہ میں آج صبح بارش کے دوران مکان کی دیوار گرنے سے اسی سالہ بڈھن صاحب کی موت واقع ہوئی ہے۔ ہوسدرگہ میں ویراوتی ندی میں طغیانی سے کئی ناریل کے درخت گرگئے ہیں۔ ادھر مہاراشٹرا میں بھی مسلسل بارش کی وجہ سے نارائین پورڈیم پر آب ہونے سے ندیوں میں پانی بہائے جانے سے کرناٹک کے کئی علاقوں میں سیلاب کی کیفیت ہے۔ یادگیر ضلع نرساپور ڈیم بھی پر آپ ہونے سے ڈیم سے بڑی مقدار میں پانی بہانے سے طغیانی آئی ہوئی ہے۔ گوکاک سے قریب پاڑی چٹان بیٹھ جانے سے راستے بند ہیں۔ اس کے علاوہ میسور کے چامنڈی پہاڑ جانے والے راستے پر بھی زمین کھسکنے سے چامنڈی پہاڑ کے لیے ٹرافک بند کردی گئی ہے۔
Share this post
