کرناٹک حکومت نے تبلیغی جماعت ممبران کے پلازمہ عطیہ کئے جانے والی خبر پر رد عمل کا اظہار کرنے والے آئی اے ایس افسر کو بھیجا نوٹس

بنگلورو: یکم مئی2020 (فکروخبرنیوز/ذرائع)  کرناٹک کی حکومت نے جمعہ کے روز ایک آئی اے ایس افسر کو تبلیغی جماعت کے ممبروں کی جانب سے دوسرے مریضوں کے علاج کے لئے پلازما عطیہ کرنے کے کی معاملہ پر اپنی حالیہ ٹویٹ پر نوٹس جاری کیا۔

ایک سینئر ریاستی عہدیدار نے کہا کہ اس کارروائی سے ظاہر ہوا ہے کہ وزیر اعلی بی ایس یدیورپا عہدیداروں کے کسی بھی ریمارکس پر سمجھوتہ کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں ۔

یاد رہے کہ یہ افسر محمد محسن گذشتہ برس اس وقت سرخیوں میں تھے جب الیکشن کمیشن نے اپریل میں اڑیسہ کے دورے کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے ہیلی کاپٹر کا معائنہ کرنے کی کوشش کرنے پر معطل کیا تھا۔ وہ ایک پول مبصر کی حیثیت سے تعینات تھے۔

محسن نے 27 اپریل کو ایک ٹویٹ میں کہا، "300 سے زیادہ تبلیغی ہیرو صرف نئی دہلی میں ہی ملک کی خدمت کے لئے اپنا پلازما عطیہ کررہے ہیں۔ کیا ہوگا؟ # گودی میڈیا کا؟ وہ ان ہیروز کے ذریعہ انسانیت کے کام نہیں دکھائیں گے۔"

محمد محسن 1996 بیچ کے آئی اے ایس افسر، بہار سے تعلق رکھتے ہیں، محسن اس وقت پسماندہ کلاس بہبود کے محکمہ میں سکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ریاستی حکومت نے کہا کہ اس ٹویٹ کے سلسلے میں افسر کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

حکومت نے آفیسر سے آل انڈیا سروسز (کنڈکٹ) رولز، 1968 کی خلاف ورزی پر پانچ دن کے اندر تحریری وضاحت طلب کی ہے۔

اس میں محسن کے خلاف آل انڈیا سروسز (نظم و ضبط اور اپیل) قواعد، 1969 کے مطابق کارروائی کرنے کا انتباہ دیا گیا تھا اگر وہ آخری تاریخ سے پہلے اپنا جواب پیش کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔

ایک سینئر ریاستی بیوروکریٹ نے پی ٹی آئی کو بتایا، "کرناٹک حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ  کارکنوں کے خلاف بھی کارروائی کرنے میں دریغ نہیں کرے گی اگر ان کے اقدامات اس وقت ریاست میں ہم آہنگی کو نقصان پہنچا رہے ہیں جب سب کواڈ 19 کے خلاف جنگ میں متحد ہیں۔".

Share this post

Loading...