بنگلورو 08؍ جولائی 2023 (فکروخبرنیوز) کرناٹک اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران غیر قانونی طور پر ایک شخص ایوان میں 15 منٹ تک موجود رہا جس کے بعد جے ڈی ایس کے ایم ایل اے شرناگوڑا کندکورکی نوٹس میں آنے کے بعد مارشلز نے گرفتار کرکے اسے پولیس کے حوالہ کردیا جس کی شناخت تھیپے ردرا کے طور پر کی گئی ہے۔
قومی آواز میں شائع خبر کے مطابق تھیپے ردرا کا تعلق چترادرگا ضلع سے ہے جو ساگر کے ایم ایل اے بیلور گوپال کرشنا کے طور پر اسمبلی میں داخل ہوا لیکن وہ اس سلسلہ میں کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا۔ جے ڈی (ایس) کے ایم ایل اے شرناگوڑا کندکور کے نوٹس میں آنے سے پہلے تقریباً 15 منٹ تک دیوادرگا ایم ایل اے کریما کی کرسی پر قابض رہا۔
خبر کے مطابق ڈپٹی کمشنر آف پولیس (سنٹرل ڈویژن) آر سرینواس گوڑا نے کہا کہ گھسنے والے نے خود کو ایم ایل اے بتاتے ہوئے اسمبلی میں داخلہ حاصل کیا۔" مارشلز کو جب اس کی دھوکے بازی کا علم ہوا تو انہوں نے اسے پکڑ لیا اور اسے پولیس کے حوالے کر دیا۔ واضح رہے ایک پولیس افسر نے کہا کہ اسمبلی میں تعینات مارشلوں کے لیے قانون سازوں کی شناخت کرنا مشکل تھا کیونکہ بہت سے نئے چہرے منتخب ہوئے ہیں۔
یہ واقعہ ایک ایسے دن پیش آیا جب کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ریاست کی قانون ساز اسمبلی میں اپنا ریکارڈ 14 واں بجٹ پیش کیا جو نو تشکیل شدہ کانگریس حکومت کا پہلا بجٹ ہے۔
Share this post
